جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن کا نواں مرکزی کابینہ و سنٹرل کمیٹی کا اجلاس بمقام کوٹلی منعقد ہوا، جس میں پاکستانی قبضہ کے خلاف بحث کے ساتھ مختلف ایجنڈے زیر بحث رہے۔
خاص کر سندھ حکومت کو الاٹ کی گئی زمین کی واپسی اہم تھی
اجلاس میں مختلف فیصلہ جات کیے گے۔18 مارچ کو جموں کشمیر نیشنل سٹوڈنٹس فیڈریشن نے تیتری نوٹ کراسنگ پوائنٹ کی طرف چند بنیادی نکات پر احتجاجی مارچ کا اعلان کر دیا۔
۔۔اسٹیٹ سبجیکٹ رول بحال کرو۔ افواج مقامی آبادیوں میں نقل و حرکت بند کرتے ہوئے ناجائز قبضہ ختم کرکے وحدت کو بحال کرے۔۔
۔۔ریاست جموں کشمیر کے دونوں اطراف کے قدرتی راستے بحال کرتے ہوئے جبری طور پر بنائے گئے سرحدوں کو کھولا جائے اور آر پار تجارت کی اجازت دیتے ہوئے تیتری نوٹ ہجیرہ اور راولاکوٹ میں منڈی قائم کی جائے۔۔
۔۔پشتنی سرٹیفیکیٹ کی بنیاد پر آر پار جانے کی اجازت دی جائے۔لیبر یونین تیتری نوٹ کے تمام مطالبات فل فور حل کیا جاے۔
مظفرآباد میں الاٹ کی گئی سندھ ہاؤس کی زمین کا نوٹیفکیشن واپس لیا جائے۔
۔۔۔لائن آف کنٹرول پر موبائل سروسز کی سہولت بحال کرتے ہوئے مفت انٹرنیٹ دیا جائے۔2۔8 مارچ پیپلز رائٹ فورم کی اسلامآباد مارچ کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہیں۔28 جون 2023 راولاکوٹ کے مقام پر کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا جس میں گلگت بلتستان سمیت پاکستان کے ترقی پسند رہنماؤں کو بھرپور شرکت کی دعوت دی جائیگی۔۔
تمام مرکزی و ضلعی عہدیداران اپنے اپنے ضلعوں کے اندر تمام گورنمنٹ کالجز میں تنظیم سازی کرکے فہرست اگلے مرکزی اجلاس میں پیش کریں گے۔