Site icon News Intervention

پاکستانی فوج نے اب بلوچ جہد کو کاؤنٹر کرنے کے لیے سی ٹی ڈی کو سامنے لایا ہے،ماماقدیر بلوچ


مقبوضہ بلوچستان کے راجدانی کوئٹہ میں بلوچ جبری لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کی جانب سے قائم بھوک ہڑتال کیمپ کو 4994 دن مکمل ہو گئے۔

پسنی سے مختلف سیاسی اور سماجی کارکنان نے شرکت کی جن میں سلمان بلوچ، سعید سلیمان، یاسر بلوچ، راشد بلوچ اور دیگر نے کیمپ آکر لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔وی بی ایم پی کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نو آبادیاتی قبضے میں نو آبادکار مسلح افواج غیر مسلح لوگوں کو ہمیشہ سوفٹ ٹارگٹ کے طور پہ اجتماعی جبر کا نشانہ بناتے رہتے ہیں یہ سامراجی طاقتوں کا شیوہ رہا ہے کہ مظلوم طبقے کے آواز کو دبانے کیلئے انہیں صفحہ ھستی سے مٹانے کیلئے فوجی کارروائیوں، حراستی قتل سمیت ہر قسم کے استحصال کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں۔

ماما قدیر بلوچ کا کہنا تھا کہ گزشتہ دنوں دو بلوچ فرزندوں پہ ناجائز مقدمات لگا کر انہیں سزائیں سنائی گئیں اور دعویٰ کیا گیا ان کا تعلق فلاں مسلح تنظیم سے ہے اور انہیں اس طرح سی ٹی ڈی نے حراست میں لیا ہے، جو سراسر جھوٹ اور من گھڑت ہے، ثاقب اور فرھاد کو گزشتہ سال پاکستانی فورسز نے جبری لاپتہ کیا تھا اور اب انکی گرفتاری پچھلے مہینہ بتا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا ایف سی فورس کی بلوچستان میں انسانیت سوز کارروائیوں اور ظلم کے بعد اسکی شدید بدنامی کے بعد اب سی ٹی ڈی کو سامنے لایا جا رہا ہے، پاکستانی خفیہ ادارے سی ٹی ڈی پولیس کو ڈھال کے طور پر استعمال کر رہے تاکہ لوگ پاکستان آرمی کے جبر کو بھول جائیں اور ان جبر کو محض پولیس کارروائی سمجھ لیں۔

Exit mobile version