پاکستانی زیر قبضہ گلگت بلتستان میں مقامی لوگوں کی زمینوں پر پاکستانی قائم حکومت کی جانب سے قبضیکا سلسلہ جاری ہے۔
گرونجر ،خز کے علاقے میں مقامی لوگوں کی 1935 کی زمینوں پر حکومت کی جانب سے قبضے کی کوشش،نوٹس ہذا سے یہ واضع ہوتا ہیکہ حکومت گلگت شہر کے بعد پونیال کے لوگوں کی ملکیتی ارضیات پر قبضہ جمانا چاہتی ہے۔
ذرائع کے مطابق دستور پونیال کیمطابق گرونجر کے اس بنجر زمین کے ساتھ ساتھ چراگاہ بھی گرونجر کے لوگوں کی ملکیت ہے، گرونجر کے بزرگوں نے اس زمین کے حصول کے لئے مالیہ ادا کیا تھا۔ مالیہ کی آدئیگی کے بعد لب دریا سے پہاڈ کی چوٹی تک مقامی لوگوں کی ملکیت ہے جس میں کسی بھی سرکاری کارندے یا ادارے کی کوئی زمین نہیں ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق مداخلت ہرگز قابل برداشت نہیں،گرونجر کی زمین پر قبضے کی کوشش پونیال اور دستور پونیال پر حملہ ہے
گلگت بلتستان یونائیٹڈ موومنٹ کے رہنماء نے کہا کہ گلاپور /شیرقلعہ سے برگل اور ہائم تک کے باشندگان مل کے گرونجر اور پونیال کی زمینوں کا دفاع کرنگے۔ہم گلگت بلتستان کو بیوروکریسی اور اسلام آباد کے گماشتہ سیاسی جماعتوں کے چراہ گاہ بنے نہیں دیں گے۔