مرکزی عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان نے گندم کی قیمتوں میں اضافے کو مسترد کردیا ہے اور اس کیخلاف احتجاجی تحریک شروع کردیا۔
انہوں نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ “سینئر وزیر راجہ زکریا وضاحت کرے کہ انہوں نے کس کو اعتماد میں لیا ہے اور کس نے حامی بھری ہے”؟
عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کا ہنگامی اجلاس زیرصدارت مرکزی چئیرمین فداحسین گلگت میں منعقد ہوا
اجلاس میں بانی رہنما کامریڈ باباجان ، وائس چئیرمین فدا ایثار ، مرکزی ترجمان ظہیر قاسمی ، سینئیر رہنما شیر نادر شاہی سمیت دیگر رہنماء شریک ہوئے۔
اجلاس میں سینئیر وزیر راجہ زکریا کے گندم قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے عوامی ایکشن کمیٹی کو اعتماد میں لینے کے بیان کی سختی سے تردید کرتے ہوئے عوامی ایکشن کمیٹی کے قائدین نے کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی نے نہ صرف گندم کی قیمتوں میں پچاس فیصد سے زائد اضافے کو مسترد کیا ہے بالکہ اس ظلم کیخلاف بھرپور تحریک بھی شروع کر رکھی ہے عوامی ایکشن کمیٹی کا واضح موقف ہے کہ گندم کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ چند مخصوص افراد کو نوازنے اور کرپشن کے مزید دروازے کھولنے کیلئے ہے۔
ماضی میں بھی گندم کی مصنوعی قلت پیدا کرکے قیمتوں میں اضافہ کیا گیا لیکن اس سے نہ گندم وافر مقدار میں عوام کو میسر ہوئی اور نہ آٹے کی کوالٹی میں بہتری لائی گئی۔ آج بھی چوکر نما آٹا عوام کو کھلایا جارہا ہے۔ سبسڈائزڈ گندم افغانستان تک سمگل کی جارہی ہے اگر کرپشن کا خاتمہ ہو اور اس گندم مافیا کو لگام دی جائے تو گندم کی کوئی قلت نہیں اور نہ ہی قیمت بڑھانے کی ضرورت ہے۔
مرکزی ترجمان عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان ظہیر قاسمی نے ایک بیان میں کہا ہے کہ عوامی ایکشن کمیٹی اس گندم مافیا کیخلاف میدان میں ہے۔ عوام بھی ان مافیاز کیخلاف اٹھ کھڑی ہو عوامی ایکشن کمیٹی عوامی طاقت سے گندم کی قیمتوں میں اضافے کو واپس کروائیگی۔