پاکستانی زیر انتظام جموں کشمیر میں مفت بجلی اورگندم پر سبسڈی کی فراہمی سمیت دیگر مطالبات کے حصول کیلئے جاری تحریک دارالحکومت مظفر آباد سمیت پورے مظفر آباد ڈویژن میں بھی پھیل گئی ہے۔
جمعرات کے روز مظفر آباد ڈویژن کے تینوں اضلاع اور ان کے تحصیل صدر مقامات پر مکمل پہیہ جام اور شٹر ڈاؤن ہڑتال کی گئی۔ ضلع پونچھ کی تحصیل ہجیرہ اور دھیرکوٹ میں بھی شٹر ڈاؤن ہڑتال اور احتجاجی ریلیوں کا انعقاد کیا گیا۔ مظفر آباد ڈویژن میں یہ ہڑتال مرکزی انجمن تاجران اور عوامی ایکشن کمیٹی کی کال پر کی گئی تھی۔ مظفر آباد، نیلم، ہٹیاں سمیت دیگر مقامات پر جگہ جگہ ٹائر جلا کر سڑکیں بند کی گئی تھیں۔ تمام مرکزی اور نواحی شہر اور بازار مکمل طور پر بند تھے۔ مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے بھی منعقد کئے گئے، جن میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔
شوکت نواز میر اور دیگر قائدین نے اعلان کیا ہے کہ 5 ستمبر کو پونچھ اور میرپور ڈویژن میں ہڑتال اور احتجاج ہو گا، جس کے بعدمظفر آباد میں مشترکہ اجلاس کا انعقاد کر کے متفقہ لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا۔ یہ احتجاج اس وقت تک جاری رکھا جائے گا جب تک اس خطے کے لوگوں کو الگ گرڈ اسٹیشن قائم کر کے مفت بجلی فراہم نہیں کی جاتی، گندم پر سبسڈی فراہم نہیں کی جاتی اور حکمران اشرافیہ کی شاہ خرچیوں کا خاتمہ نہیں کیا جاتا۔