پی ٹی ایم کے سربراہ منظور پشتین کی جانب سے جاری بیان میں یہ کہا گیا ہے کہ عدالت نے ہر بار جب ضمانت دی تو پولیس علی وزیر اور ہمارے دیگر دوستوں کو کسی اور ایف آئی آر میں گرفتار کر دیتے مگر اج جب رہاٸی ملی، منظور پشتون نے مزید کھلا دعوی کرتے ہوئے یہ الزام عائد کیا کہ ایف آئی آر نہیں تھے تو سیول کپڑوں میں ملبوس آئی ایس آئی، ایم آئی اور فوجیوں نے علی وزیر اور اولس یار کو جیل دروازے سے اغوا کر لیا۔
منظور پشتین کا یہ دعوی منفرد اور اہم ہے انہوں نے مزید کہا کہ
پاکستانی فوج قانون، آٸین اور عدالت کا مزاق اُڑا رہے ہیں۔