Site icon News Intervention

کشمیر کے میڈیکل کالجز میں کلاسیں بند

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے تین میڈیکل کالجز میں تدریسی عمل معطل سینکڑوں طلبا کا مستقبل داؤ پر لگ گیا حکومت نے چار ماہ سے سپورٹنگ سٹاف کی تنخواہوں بند کر رکھی ہیں جس پر کالج ملازمین احتجاج پر ہیں اور آج سے تدریسی عمل میں معطل ہو گیا ہے۔
دارالحکومت مظفرآباد میں قائم اے جے کے میڈیکل کالج کی احاطہ میں احتجاج کرتے ہڑتالی ملازمین کا کہنا ہیکہ بارہ سال سے کنٹریکٹ پر کام کرتے ملازمین کو کشمیر حکومت نے کنٹریکٹ میں توسیع کرنے سے یہ کہہ کر انکار کردیا ہے کہ ملازمین کی بھرتی سیاسی بنیادوں پر کی گئی تھی احتجاجی ملازمین نے چار ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے کے بعد تدریسی عمل میں سپورٹنگ رول ادا کرنے سے انکار کردیا ہے جس کی وجہ سے میڈیکل کالجز میں تدریسی عمل ٹھپ ہوگیاہے ہڑتال کے باعث پروفیسرز کا کلاس رومز کو جاری رکھنا ناممکن ہوگیا ۔ حکومت آزاد کشمیر کے اس اقدام کے بعد طلبہ اور ان کے والدین شدید بے چینی اور اضطراب کا شکار ہی۔

مظفرآباد میڈیکل کالج میں زیر تعلیم طالبہ صالحہ نے بتایا کہ ملازمین کی ہڑتال کی وجہ سے کالج کا نظام مکمل ٹھپ ہے بجلی بند ہو جائے جنریٹر آن کرنے والا کوئی نہیں حکومت کو چاہئے ملازمین کو تنخواہیں دے ان کے بھی بچے ہیں ان کا خیال کریں۔

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر ہے دارالحکومت مظفرآباد سمیت میرپور اور راولاکوٹ میں قائم تین میڈیکل کالجز میں لگ بھگ ایک ہزار طلبہ زیر تعلیم ہیں ان میڈیکل کالجز میں تین سو کے لگ بھگ نان ٹیچنگ سٹاف ہے جن کہ ہڑتال سے میڈیکل کالجز کا نظام مکمل معطل ہو گیا ہے۔

Exit mobile version