Site icon News Intervention

افغانستان: فضائی حملوں پر طالبان نے پاکستانی سفیر کو طلب کر لیا۔

افغانستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کے بعد طالبان کی وزارت خارجہ نے کابل میں پاکستان کے رہائشی سفیر کو طلب کر کے اپنا احتجاجی مراسلہ حوالے کیا ہے۔

پیر کو جاری ہونے والے ایک بیان میں، وزارت نے خوست اور پکتیکا صوبوں میں پاکستانی فضائی حملوں کی مذمت کی، جن کے نتیجے میں خواتین اور بچے ہلاک ہوئے۔

مذکورہ وزارت نے مزید کہا کہ کابل میں پاکستانی سفیر عبدالرحمن نظامانی کو طلب کیا گیا ہے اور انہیں گزشتہ رات کے حملوں کے حوالے سے طالبان کا احتجاجی مراسلہ بھی دیا گیا ہے۔

وزارت نے پاکستانی عوام اور نئی سویلین حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ یکطرفہ اقدامات کو دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو تاریک کرنے کی اجازت نہ دیں۔

وزارت کے بیان میں مزید زور دیا گیا ہے کہ طالبان کی حملہ آوروں کو پسپا کرنے کی ایک طویل تاریخ ہے اور وہ افغان سرزمین پر حملوں کو برداشت نہیں کرتے۔

دریں اثنا، پاکستانی وزارت خارجہ نے افغانستان کے پکتیکا اور خوست صوبوں میں فضائی حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے “حافظ گل نیٹ ورک” کے ارکان کو نشانہ بنایا، جسے وہ ایک “دہشت گرد” گروپ سمجھتے ہیں۔

پاکستانی میڈیا نے پیر کی رات خوست اور پکتیکا میں پاکستانی فورسز کے فضائی حملوں میں افغانستان میں ٹی ٹی پی کے ایک کمانڈر عبداللہ شاہ کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا، لیکن عبداللہ شاہ حملے کے فوراً بعد ایک ویڈیو میں نظر آئے، جس نے اپنی ہلاکت کی تردید کی۔

Exit mobile version