Site icon News Intervention

توشہ خانہ نیب ریفرنس میں عمران خان اور بشری بی بی کی سزا معطل

پاکستان: ہائیکورٹ میں توشہ خانہ نیب ریفرنس میں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی سزا کے خلاف اپیل پر سماعت ہوئی۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کیا آج اپیل سماعت کے لیے مقرر ہے؟ اپیل شروع نہیں کریں گے اگر آپ چاہتے ہیں تو سزا معطلی پر دلائل دے دیں۔
وکیل علی ظفر نے کہا کہ ہم سزا معطلی کی بجائے مرکزی اپیل پر دلائل دیں گے۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ سائفر کیس کل سماعت کے لیے مقرر ہے جو کچھ دنوں میں مکمل ہو جائے گا، توشہ خانہ کیس آج سن کر کل سماعت کے لیے نہیں رکھ سکتے، سائفر کیس میں ایف آئی اے کے دلائل شروع ہونے ہیں، ہمیں نہیں معلوم وہ کتنا وقت لیتے ہیں، ہم توشہ خانہ کیس کو عید کے بعد رکھ لیتے ہیں۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے نیب پراسیکیوٹر سے پوچھا کہ کیا نیب سزا معطلی پر کوئی موقف پیش کرنا چاہتا ہے؟
نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ فیصلے کا جائزہ لیا ہے یہ سزا معطلی کا کیس ہے، ہمیں سزا معطلی پر کوئی اعتراض نہیں، تاہم اپیلیں ابھی نہیں سنی جاسکتیں۔
اس پر عدالت نے کہا کہ یہ نیب کا بڑا قابل تعریفی مؤقف ہے، اسے ہم سراہتے ہیں۔
بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے استدعا کی کہ سزا کے ساتھ سزا کا فیصلہ بھی معطل کر دیا جائے۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کہا کہ وہ معاملہ سپریم کورٹ میں ہے، ابھی اسکو چھوڑ دیں۔
عدالت نے توشہ خانہ کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کی سزا معطل کردی۔ نیب پراسیکیوٹر کے بیان کی روشنی میں یہ سزا معطل کی گئی۔
خیال رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے توشہ خانہ کیس میں عمران خان کو نااہل قرار دینے کا فیصلہ سنانے کے بعد کے ان کے خلاف فوجداری کارروائی کا ریفرنس عدالت کو بھیج دیا تھا، جس میں عدم پیشی کے باعث ان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے تھے۔
سابق حکمراں اتحاد پی ڈی ایم کے 5 ارکان قومی اسمبلی کی درخواست پر اسپیکر قومی اسمبلی نے سابق وزیر اعظم عمران خان کی نااہلی کے لیے توشہ خانہ ریفرنس الیکشن کمیشن کو بھجوایا تھا۔
ریفرنس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ عمران خان نے توشہ خانہ سے حاصل ہونے والے تحائف فروخت کرکے جو آمدن حاصل کی اسے اثاثوں میں ظاہر نہیں کیا۔

Exit mobile version