پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں مہنگائی کے خلاف عوام کا احتجاج جاری،پاکستانی فورسز کی عوام پر تشدد کئی افراد کے خلاف سنگین نوعیت کے ایف آئی آر بھی درج۔
پاکستانی حکومت کی جانب سے کشمیری عوام کو شدید اذیت و دباؤ کا سلسلہ جاری ہے،عوام کے لیے جینا حرام کر دیا گیا ہے۔
باغ سے آمدہ اطلاعات کے مطابق باغ عوامی ایکشن کمیٹی کااحتجاجی مظاہرہ ہوا، مظاہرین نے نماز جمعہ کے بعد زمان چوک میں جمع ہو کر شدید نعرے بازی کی اور آٹا مہنگائی ہ چینی مہنگائی آٹے پر سبسڈی بحال کرو کے نعرے لگا ئے۔
احتجاجی مظاہرے سے عوامی ایکشن کیمٹی کے ثاقب نعیم ناصر قیوم ایڈووکیٹ عاشر شجاع ساجد کاشر مولنا سید عمران شاہ راجہ زوالفقار عثمان کاشر ساجد سرور راجہ قدیرعابد شائین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نام نہاد آزاد حکومت نے ایک سوچھی سمجھی سازش کے تحت آٹا مہنگا کر رکھا ہے لوگوں کو پہلے کرونا کے نام پر فاقوں پر مجبور کیا اور اب روٹی کا نوالہ بھی چھین لیا گیا ہے گزشتہ روز ریڑھ میں پرامن مظاہرین پر اس لیے تشدد کیا گیا کہ وہ اپنا حق مانگ رہے تھے اور بے گناہ لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی اور ریڑھ کو پولیس چھاونی میں تبدیل کر دیا گیا اور گھروں پے چھاپے مارے جارہے ہیں چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا جا رہا ہے۔
اس کے ساتھ نکی کیر اور ریڑہ چھتر نمبر 2 میں بھی اسی مسئلے کو مد نظر رکھتے ہوئے بعد از جمعہ احتجاجی مظاہرے کئے گے مقررین نے کہا کہ بیمار آدمی دواء نہیں خرید سکتا ملٹی نیشنل کمپینز نے بے شمار ادویات ایسی بنائی ہیں جو ہمیں بیمار کرنے کے لیے ہیں آزاد کشمیر میں جو ادویات آرہی ہیں ان کا تو نمبر ہی کوئی نہیں مقررین نے کہا کہ باغ انتظامیہ ریڑھ مظاہرین کے خلاف جھوٹی ایف آء آر واپس لے نہیں تو احتجاج کا دائرہ پورے آزاد کشمیر میں پھلایا جائے گا اور باغ کے چوک چوراہوں میں دما دم مست قلندر ہوگا جس کی تمام تر زمہ داری باغ انتظامیہ پر ہوگی۔