بلوچ لبریشن آرمی نے پاکستانی فوج پر حملے کی ذمہ داری قبول کر لی
بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے نامعلوم مقام سے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی ایل اے سرمچاروں نے ہفتہ کے روز بولان کے علاقے شہرگ میں جھالاوان تنک کے مقام پر دشمن پاکستانی فوج کے ایک چیک پوسٹ پر حملہ کرکے مکمل قبضہ کرلیا۔ حملے میں دشمن کے 11 فوجی اہلکار ہلاک کردیئے گیئے۔ اس حملے کی ذمہ داری بی ایل اے قبول کرتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے شام بولان میں ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت دشمن فوج کے ایک چیک پوسٹ پر حملہ کرکے کامیابی کے ساتھ پورے کیمپ پر قبضہ کرلیا۔ سرمچاروں کے حملے و قبضے میں گیارہ فوجی اہلکار موقع پر ہلاک کردیئے گیئے جبکہ بزدل دشمن کے متعدد اہلکار ہتھیار اور اپنے زخمی ساتھیوں کو پیچھے چھوڑ کر فرار ہوگئے۔ بلوچ سرمچار دوگھنٹوں تک دشمن کے چیک پوسٹ پر قبضہ جمائے رہے اور بھاری تعداد میں موجود انکا فوجی سازو سامان اور اسلحے کے ذخیرے کو قبضے میں لیکر اپنے ساتھ لے آئے۔
جیئند بلوچ کا کہنا تھا کہ قابض غیر مہذب دشمن آج ایک جانب بلوچ سرمچاروں کے ہاتھوں شکست سے دوچار ہے اور ہر محاذ پر بزدلانہ فرار اور شکست پر مجبور ہے، دوسری جانب بزدل دشمن نہتے عام بلوچ شہریوں، غیر مسلح سیاسی کارکنوں خاص طور پر خواتین و بچوں پر آتش و آہن برساکر ظلم کا بازار گرم رکھے ہوئے ہے۔ مکار دشمن کا نہتے شہریوں و سیاسی کارکنوں پر تشدد و قتل کا سلسلہ اب محض بلوچستان تک موقوف نہیں رہا ہے بلکہ بیرون ملک پناہ گزین بلوچ سیاسی کارکنوں و صحافیوں کو شہید کرنے کا سلسلہ شروع کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی، بلوچ قوم کی نا صرف آزادی بلکہ دفاع بھی اپنا فرض اولین سمجھتا ہے۔ ہم نہتے بلوچ شہریوں اور خواتین و بچوں کی شہادت پر خاموش بیٹھ کر دشمن کو کھلی چھوٹ نہیں دے سکتے۔ آج کا حملہ اور قبضہ دشمن کیلئے ایک چھوٹا سا نمونہ ہے۔ اگر ہمارے عام نہتے شہری اور خواتین و بچے دشمن کے جبر سے بلوچستان یا بیرون ممالک میں محفوظ نہیں تو پھر دشمن کے بھی شہری و خواتین محفوظ نہیں رہینگے۔ دشمن جس طرز کا جنگ بلوچ پر مسلط کررہا ہے، ہم وہی جنگ دشمن کی سرزمین پنجاب میں شروع کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔