پاکستان کے زیر قبضہ بلوچستان سے پاکستانی فورسز نے تین افراد کو حراست میں لیکر جبری طور پر لاپتہ کیا ہے۔
بلوچستان کی میڈیا اسٹیک ہولڈر “سنگر” کے مطابق گذشتہ شب پاکستانی فوج نے ضلع کیچ سے آکر کولواہ ڈنڈار ڈل بازار کیعلاقے سے 2 افراد کو انکی گھروں سے چھاپہ مار کر حراست میں لیکر جبری طور پر لاپتہ کیا ہے۔
جن کی شناخت ذاکر ولد مسافر اور منیر ولد حکیم کے ناموں سے ہوگئی ہے۔
دریں اثنابلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ سے پاکستانی فورسز نے ہسپتال کے لیبارٹری انچارج کو حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔
جس کے بعد اس کے حوالے سے کسی قسم کی کقئی معلومات نہیں مل سکی ہے۔
اطلاعات کے مطابق یاسین ہسپتال کوئٹہ میں لیبارٹری انچارج محمد ایوب ولد محمد کریم سرپرہ کو 20 دسمبر کی رات پاکستانی فورسز فرنٹیئر کور اور سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں نے حراست میں لیکر نامعلو مقام پر منتقل کردیا۔
کہا جارہا ہے کہ محمد ایوب سرپرہ ضلع مستونگ کے علاقے کردگاپ کا رہائشی ہے۔
پاکستان کی فوجی حکام نے تاحال اس حوالے سے کوئی موقف پیش نہیں کیا ہے۔