ایران کے پاسداران انقلاب نے کہا ہے کہ انہوں نے خلیج اور عمان کی خلیج کے ساتھ ملک کی ساحلی پٹی سے غیر قانونی طور پر ایندھن اسمگل کرنے والے دو بحری جہازوں کو قبضے میں لیا ہے۔ایران میں بھاری سبسڈیز اور کرنسی کی کم قدر کے باعث دنیا میں سب سے سستا ایندھن ملتا ہے۔
جس کی وجہ سے یہ ملک زمینی راستوں سے ہمسایہ ممالک جبکہ بحری راستے سے خلیجی عرب ممالک کو ایندھن کی اسمگلنگ سے روکنے کی جدوجہد کررہا ہے۔پاسدارانِ انقلاب کی سرکاری ویب سائٹ پر جاری ایک بیان کے مطابق پاسدارانِ انقلاب بحریہ کے یونٹس نے ایک جہاز پر اسمگلنگ کا ڈھائی لاکھ لیٹر ایندھن جبکہ دوسرے پر لدا ایک لاکھ 30 ہزار لیٹر ایندھن قبضے میں لیا۔
یوں گزشتہ ایک ہفتے کے دوران قبضے میں لی گئی اسمگلنگ کے ایندھن کی مجموعی مقدار 6 لاکھ 50 ہزار لیٹر ہوگئی۔پاسدارانِ انقلاب کے ایک عہدیدار نے سرکاری ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پہلے بحری جہاز پر سوار عملے کے 7 اراکین کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔تاہم انہوں نے مزید تفصیلات دیے بغیر صرف اتنا بتایا کہ گرفتار افراد میں ایرانی شہری اور غیر ملکی افراد شامل ہیں۔اس سے قبل گزشتہ ہفتے پاسدارانِ انقلاب نے خلیج میں 2 لاکھ 20 ہزار لیٹر اسمگل شدہ ایندھن سے لڈا ایک غیر ملکی بحری جہاز قبضے میں لیا تھا۔