گذشتہ رات سندھ کے علاقے کوٹڑی کے علاقے خورشید کالونی سے جسقم کے سابق مرکزی رہنماء معشوق قمبرانی کے چھوٹے بھائی عزیز قمبرانی کو پاکستانی سیکورٹی فورسز حراست میں لینے کے بعد اپنے ہمرہ لے گئے
قوم پرست رہنماء کے بھائی کی فورسز کے ہاتھوں حراست و جبری گمشدگی کی تصدیق سندھ میں لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے جہدو جہد کرنے والی تنظیم وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ نے کی ہیں۔وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کے مطابق اس سے قبل قوم پرست رہنماء کے دو چچا زاد بھائی مظفر قمبرانی کو جامشورو سے اور ظفر قمبرانی کو اس کے گاؤں میہڑ سے پاکستانی فورسز نے حراست میں لیکر لاپتہ کردیا ہے۔
سندھ سے جبری گمشدگیوں پر وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ کی کنوینئر سورٹھ لوہار نے کہا ہے کہ سندھ کی آزادی اور حقوق کی جدوجہد کرنے پر سندھی قومپرست کارکنان کو کچلا جارہا ہے قومپرست رہنما معشوق قمبرانی کے گھر کے تین افراد کو جبری لاپتہ کردینا پاکستانی فورسز کا انتہائی شرمناک عمل ہے۔
سورٹھ لوہار نے بتایا کہ گذشتہ ماہ سے سندھ بھر میں پاکستانی فورسز کی جانب سے شروع کئے گئے ریاستی آپریشن میں مزید شدت آئی ہے جس میں 50 سے زائد سندھی سیاسی اور قومپرست کارکنان کو جبری لاپتہ کیا گیا ہے-وائس فار مسنگ پرسنز آف سندھ نے اپنے بیان میں کہا فورسز کے ہاتھوں لاپتہ افراد کی آزادی کے لیے کراچی اور حیدرآباد سمیت سندھ کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں احتجاج جاری ہیں۔