مقبوضہ بلوچستان: پاکستانی فوج پر حملے ایک آفیسر سمیت چار اہلکار ہلاک ہوگئے

0
44
Pakistan army personnel arrive try to break up a protest by internally displaced civilians from the North Waziristan tribal agency outside a World Food Programme (WFP) food distribution point in Bannu on June 24, 2014. Pakistani police and troops fired warning shots to break up a protest over food shortages by people who have fled a military operation against the Taliban. The offensive has seen the northwestern tribal area of North Waziristan hit by more than a week of shelling and air raids, and more than 450,000 people have fled ahead of an impending ground assault, with many going to the nearby town of Bannu. The World Food Programme (WFP) began distributing aid through a local aid group, but there was anger among refugees at long delays. AFP PHOTO/A MAJEED


مقبوضہ بلوچستان کے ضلع پنجگور میں اٹھائیس فروری کو ساڑھے دس بجے پنجگور چتکان میں نیو کمپلکس ٹرمینل کے قریب پاکستانی فوج کی گاڑی پر حملہ کیا گیا۔جس سے گاڑی میں سوار ایک آفیسر سمیت دو اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔ یہ پاکستانی آرمی کی فیکٹری کی گاڑی تھی جہاں وہ کجھور کی پیکنگ کا کام کرتے ہیں۔ ستائیس فروری کو شام نو بج کر بیس منٹ پرضلع کیچ کے شہر تربت میں سنگانی سر میں بورڈ کے قریب پاکستانی فوج کی چوکی پر آر پی جی کے دو گولے فائر کئے جو چوکی پر جا لگے جس سے دو اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہوا ہے۔
ان حملوں کی ذمہ داری بعد میں بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا میں جاری بیان میں قبول کیا ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں