بلوچ نیشنل موؤمنٹ کے چئیرمین ڈاکٹر نسیم بلوچ نے سماجی رابطے کی وئب سائیٹ ٹیوٹر پر اپنے مختلف ٹیوٹس میں کہا ہے کہ
اگرچہ لاہور میں پی ٹی آئی کے ایک رکن کی حالیہ موت نے اقوام متحدہ اور امریکہ، دونوں کی توجہ حاصل کی ہے، لیکن پاکستان کی طرف سے بلوچ عوام کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے وسیع تر مسئلے کو نظر انداز کیا گیا ہے۔
پاکستانی فوج اور خفیہ اداروں کی جانب سے روزانہ گرفتاریاں، جبری گمشدگیاں اور بلوچ عوام کی مسخ شدہ لاشوں کی برامدگی کا سلسلہ جاری ہے، اس کے باوجود اقوام متحدہ اور امریکی کی جانب سے کوئی ردعمل نہیں ہے۔
یہ محترم انتونیوگوتریس اور جوبائیڈن انتظامیہ کی جانبداری کے بارے میں اہم سوالات اٹھاتا ہے۔ وہ کیسے خاموش رہ سکتے ہیں جب کہ بلوچ عوام کو 75 سال سے، بالخصوص پچھلی دو دہائیوں میں نسل کشی کا سامنا ہے۔
بلوچ عوام کی نسل کو مٹانے اور قتل و غارت کے اس منظم پالیسی حوالے سے عالمی برادری کی اس طرح کی واضح بے حسی اور بے عملی پریشان کن اور ناقابل قبول ہے۔