Site icon News Intervention

ایچ آر سی پی تربت نے کمسن بلوچ طلباء کے قتل کی مزمت کر دی ہے

مقبوضہ بلوچستان کے ضلع کیچ سے ایچ آر سی پی ریجنل آفس تربت مکران کے کوآرڈینیٹر کی جانب سے ایک پریس ریلیز کے ذریعے امیربخش ولد زباد ساکن سنگ آباد تجابان اور حلیف ولد میران ساکن سنگ آباد تجابان کے سفّاکانہ قتل کی شدید مذمت کی گئی ہے
پریس ریلیز میں قاتلوں کی گرفتاری اور قرار واقعی سزاؤں کا پْرزور مطالبہ کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ یہ دونوں لڑکے کمسن طلباء تھے، امیر بخش کی عمر18 سال تھی اور وہ ساتویں جماعت میں زیرِ تعلیم تھے، جبکہ حلیف کی عمر14سال تھی اور وہ پانچویں جماعت میں زیرِ تعلیم تھے، کرونا کی وجہ سے تعلیمی اداروں کی بندش اور غربت کی بناء پر محنت مزدوری کر رہے تھے اور اسی دوران 8دسمبر2020ء کو ہیرونک میں پہلے تو انہیں اغوا کر لیا گیا اور پھر انہیں قتل کرکے اْن کی لاشیں پھینک دی گئیں آخراْن بیچاروں کا قصور کیا تھا؟

پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ حقِ زندگی ہر فرد کا سب سے بڑا بنیادی انسانی حق ہے، کیونکہ اس حق کو چھینے کی صورت میں تمام دوسرے بنیادی انسانی حقوق بھی چھینے جاتے ہیں اور اْن دونوں کے قتل کے نتیجے میں اْن کے خاندانوں کے کتنے حقوق سلب ہوجاتے ہیں، اس کا بھی کوئی حد اور حساب نہیں، لہٰذا ان کے قتل کے عمل کو ایک غیرقانونی، غیر آئینی، غیر انسانی اور ظالمانہ عمل قرار دے کر شدید مذّمت کی جاتی ہے اور تمام متعلقہ حکام اور افسران سے پْرزور مطالبہ کیا جاتا ہے کہ قاتِلوں کو جلد از جلد گرفتار کرکے قرار واقعی سزائیں دی جائیں،۔

پریس ریلیز میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ قتل کے واقعہ کو کافی دن گزر چکے ہیں مگر تا حال انتظامیہ یا کسی اور متعلقہ ادارے کی طرف سے کوئی کاروائی نظر نہیں آتی، لہٰذا کمشنر مکران ڈویڑن،ڈی سی کیچ اور ڈی پی او کیچ سمیت تمام متعلقہ افسران، حکام اور اداروں سے اپیل کی جاتی ہے کہ اب بلا تاخیرکاروائی کرکے ملزموں کی گرفتاری عمل میں لائی جائے تاکہ اْنہیں کسی کھلی اور قانونی عدالت کے سامنے پیش کرکے قرار واقعی سزائیں دی جاسکیں۔

واضح رہے کہ دونوں طالب علموں کو پاکستانی فورسز نے اغوا کرنے کے بعد قتل کیا تھا۔

Exit mobile version