راولاکوٹ شہر کے وسط میں قتل کی لرزہ خیز واردات ، 19 سالہ حافظ قران نوجوان کو گولی مار کر موت کے گھاٹ اتاردیا گیا تفصیلات کے مطابق 19 سالہ حافظ قران عبدالباسط نسیم نامی نوجوان کو گولیاں مارکر قتل کر دیا گیا ہے واقعہ گذشتہ شب پیش أیا ہے اور واردات پوسٹ گریجویٹ کالج کے نزدیک دھن کہنہ پڑاٹ کے مقام پر ہوئی ہے جہاں نامعلوم افراد نے انیس سالہ حافظ قرآن عبدالباسط کو آتشیں اسلحہ سے فائر کر کے ہلاک کر دیا ہے پولیس نے مقتول کی لاش قبضے میں لے کر پوسٹمارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کرتے ہوئے چند مشتبہ افراد جن میں خواتین بھی شامل ہیں کو گرفتار کر لیا ہے جن سے تفتیش جاری ہے ، پولیس ذرائع کے مطابق مقتول چند روز قبل تبلیغی جماعت کے اجتماع میں شرکت کے بعد واپس آیا تھا مقتول گاوں سنگولہ کے رہاٸشی محمد نسیم کا بیٹا تھا جو یہاں کرایہ کے مکان میں رہاٸش پذیر تھے محمد نسیم کے دو بیٹے ہیں اور حافظ قران اور عالم ہیں۔ڈی ایس پی سٹی راولاکوٹ طارق خان کا کہنا ہے کہ مشتبہ ملزم عاصم صابر اور دیگر خواتین کو گرفتار کر لیا گیا ہے جن سے پوچھ گچھ جاری ہے واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور تحقیقات جاری ہیں قوی امید ہے کہ جلد ملزمان کو گرفتار کر لیا جاٸے گا 19 سالہ عبدالباسط نسیم انتہاٸی شریف النفس دیندار خوب سیرت اور خوبصورت نوجوان تھا جو زندگی کی 19 بہاریں دیکھ سکا ہے اور انسانیت دشمن نے اس کی جان لے لی ہے مقتول کی نماز جنازہ آبائی گاؤں سنگولہ میں ادا کی گٸی ہے نوجوان کے ورثا میں شامل تایا محمد سرور چچا محمد شفیق والد محمد نسیم اور والدہ نے اعلی’ احکام پولیس أفیسران سے مطالبہ کیا ہے کہ فی الفور ملزمان ملزمان کو گرفتار کیا جاٸے اس موقع پر رقت أمیز مناظر دیکھنے میں أٸے ہیں مقتول نوجوان کو سینکڑوں سوگواران کی موجودگی میں أباٸی قبرستان بنی سنگولہ میں سپرد خاک کر دیا گیا ہے ۔