خبر رساں ایجنسیوں ’اے ایف پی‘ اور ’رائٹرز‘ کے مطابق اتوار کو اس تعداد کا اعلان اقوام متحدہ کے ورلڈ فوڈ پروگرام (ڈبلیو ایف پی) کے ایک دن بعد کیا گیا جس میں کہا گیا تھا کہ 300 سے زائد افراد ہلاک اور بہت سے دیگر لاپتا ہیں، جبکہ حکام زخمیوں کو بچانے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔
سیلاب مرنے والوں کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے، طالبان کی وزارت داخلہ نے ہفتے کے اوائل میں کہا تھا کہ سیلاب میں تقریباً 150 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
ڈبلیو ایف پی نے کہا کہ سب سے زیادہ متاثرہ صوبہ بغلان ہے جہاں ایک ہزار سے زیادہ گھر تباہ ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کی ایجنسی نے کہا کہ وہ گزشتہ چند ہفتوں کے دوران ملک میں آنے والے کئی سیلابوں میں سے ایک کے متاثرین میں فارٹیفائیڈ بسکٹ تقسیم کر رہی ہے۔
جمعہ کو ہونے والی موسلا دھار بارش سے ملک کے کئی علاقوں میں سیلاب آگیا۔
طالبان حکومت کے چیف ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے ہفتے کے روز سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا تھا کہ ’ان تباہ کن سیلابوں میں سیکڑوں افراد ہلاک ہو گئے ہیں، جب کہ کافی تعداد میں زخمی ہوئے ہیں۔‘