پاکستان: احمدی برادری کے افراد کا قتل نہ رک سکا، 2 افراد قتل

0
22

اطلاعات کے مطابق وسطی پنجاب کے شہر منڈی بہاؤالدین کے ایک گاؤں سعد اللہ پور کی پولیس نے احمدی برادری کے دو افراد کو قتل کرنے کے الزام میں ایک شخص کو گرفتار کیا ہے۔

ترجمان منڈی بہاؤالدین پولیس کے مطابق دینی مدرسے کے طالبعلم 18 سالہ ملزم نے ابتدائی تفتیش کے دوران دونوں افراد کو یکے بعد دیگرے اپنی پستول سے فائرنگ کر کے قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔

پولیس اہلکار کا کہنا ہے کہ بظاہر ملزم کچھ مذہبی شخصیات کے ویڈیو کلپس میں کی جانے والی گفتگو سے بے حد متاثر تھا۔

پولیس کے ترجمان نے ابتدائی تفتیش کے حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اس دہرے قتل پر ملزم بظاہر مطمئن ہے اور اس نے ندامت کا اظہار نہیں کیا۔

سنیچر کی دوپہر دونوں مقتولین 60 سالہ غلام سرور اور 30 سالہ راحت احمد باجوہ کو اپنے گھروں کے قریب ٹارگٹ کیا گیا جس پر پولیس نے قتل اور انسداد دہشتگردی ایکٹ کی دفعات کے تحت دو الگ الگ مقدمات درج کیے ہیں۔ اِن ایف آئی آرز کے متن کے مطابق دونوں واقعات میں مقتولین کو سر کے پیچھے گردن پر گولیاں ماری گئیں جن سے ان کی موقع پر ہی موت ہوگئی۔

مقتولین کے اہل خانہ کا دعویٰ ہے کہ ملزم نے فرقہ واریت، مذہبی منافرت اور احمدی اقلیت کے اندر خوف و ہراس پھیلانے کے لیے ان کے پیاروں کو قتل کیا ہے۔

ادھر جماعت احمدیہ پاکستان نے مطالبہ کیا کہ قاتل کے ساتھ ساتھ قتل کی مبینہ طور پر ترغیب دینے والے سہولت کاروں کو بھی انصاف کے کٹہرے میں لا کر کڑی سزا دی جائے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں