ہمارے گھر پر حملہ ہوا ہے ہمیں مقامی انتظامیہ سے شدید خطرہ ہے، بیگم اسیر تنویر احمد

0
63

پاکستان کے زیر قبضہ مقبوضہ کشمیر میں ریاستی خفیہ اداروں کے کارندوں نے اسیر صحافی،انسانی حقوق کے کارکن تنویر احمد کے گھر پر حملہ کرکے انکے ریسرچ کام سمیت دیگر قیمتی لٹریچر کو اپنے ساتھ لے گئے۔

تنویر احمد کی زوجہ محترمہ نے اپنے جاری بیان میں کہا ہے کہ صبح سات بجے مجھے میرے پڑوسیوں کی کال آئی تھی کہ میرے گھر کے تالے توڑ کر کْچھ لوگ اندر داخل ہوئے تھے کمروں کے تالے توڑ کر سامان کی تلاشی لے رہے ہیں،یہ واقع علی الصبح کا ہے۔
جب تیسرے کمرے کے تالے توڑنے لگے تو ہمسایوں کے کتوں کا شور سْن کر کسی نے جب اندر جانکا تو وہ شخص بلا خوف و خطر اپنے کام میں مشغول تھا جیسے اسے کسی بات کا ڈر نہیں پھر دیکھنے والوں نے جب شور مچایا تو وہ بھاگ گئے۔

نہ جانے کب سے گھر کے سامان کی تلاشی لے رہے تھے اْس کے بعد مجھے فورا گھر آنا پڑا جب گھر آ کر اپنے سامان کی حالت دیکھی تو بہت دکھ ہوا شْکر ہے کہ ہم گھر میں نہیں تھے نہیں تو ہمیں اپنی جان کا خوف بھی ہوتا۔
مگر حیرانی اس بات کی ہے کہ گھر میں اتنا قیمتی سامان فون بجلی کا سامان بچوں کے کمپوٹر کْچھ بھی ساتھ نہیں لے گئے،صرف میرے کمرے سے تنویر صاحب کے کورٹ کیس کے کاغذ اور اْنکی ریسرچ کے کام کے کْچھ قیمتی پیپرز غائب ہیں۔
یہ چور بہت ہی ٹرینگ شدہ تھے جس طرح انھوں نے اتنے بڑے تالے اور دروازے بڑی مہارت سے کھولے کے ایک ہی دیوار کے دوسری طرف کے لوگوں کو اْنکی آواز تک نہیں آئی، شاہد کوئی خاص ہتھیار یا طریقہ استعمال کیا گیا ہے ٹوٹے تالے بھی بڑی احتیاط سے ٹیبل پہ سجائے گے تھے۔
یا تو یہ لوگ کسی اسپیشل چیز کی تلاش میں تھے،یا پھر مجھے خوف زدہ کرنا چاہتے ہیں تاکہ میں اپنے شوہر کو مجبور کروں کہ وہ اپنا کام چھوڑ کر اس ملک سے چلا جائے،میں اپنے ہمسایوں کا بہت بہت شکریہ ادا کرتی ہوں جھنوں نے فورا اس واقع کی مجھے اطلاع دی اور سارا دن میری حوصلہ افزائی کی۔اْنہیں بھی یقین نہیں آ رہا کہ تھانے کی دوسری گلی میں ایسا واقعہ بھی پیش آ سکتا ہے۔
تھانے کے دو آفیسر گھر آ کر سارا معاملہ دیکھ چکے ہیں،مگر ابھی تک ایف آئی آر درج نہیں ہوا ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں