اطلاعات کے مطابق پختون تحفظ مومنٹ کے رہنما گیلامن وزیر اسلام آباد میں واقع کوئٹہ چائے کیفی پر اپنے دوستوں کے ہمراہ موجود تھے کہ دس سے بارہ ڈنڈا بردار افراد نے ان پر حملہ کردیا۔
حملے کی وجہ سے ان کے سر کے پچھلے حصہ پر شدید قسم کی چوٹیں لگی اور ان کو انتہائی تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا۔
ہسپتال ذرائع کے مطابق ان کے دو اپریشن ہوئے، ڈاکٹرز نے ان کی صورت حال دیکھتے ہوئے انتہائی نگہداشت والے وارڈ میں منتقل کیا، زندگی اور موت کی کشمکش میں رہنے کے بعد ہلاک ہوگئے۔
پختون تحفظ موومنٹ کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ گیلامن وزیر پر حملہ مظلوم پختون قوم پر حملہ ہے اور اس حملے میں ریاست اور خُفیہ ایجنسیاں ملوث ہیں۔
یاد رہے گیلامن وزیر پختون تحفظ موومنٹ کے ایک سرگرم رہنما اور پشتو زبان کے انقلابی شاعر تھے۔ ان کے ساتھ پیش آنے والے واقعے نے افغانستان سمیت دنیا بھر کے پشتونوں کو سخت تشویش اور صدمے سے دوچار کیا ہے۔
پی ٹی ایم اعلامیہ کے مطابق گیلامن وزیر کی میت کو 7 بجے صبح اسلام آباد سے پشاور، پشاور سے بنوں، بنوں سے شمالی وزیرستان گاؤں اسد خیل لے جایا جائے گا اور اُن کی نماز جنازہ جمعے کے دن 4 بجے شام ادا کی جائے گی۔