بنوں: طالبان اور فوج مخالف مظاہرہ, فوج کی جانب سے فائرنگ دو افراد ہلاک30 زخمی

0
112

میڈیا رپورٹس اور مقامی زرائع کے مطابق بنوں میں ہزاروں کی تعداد میں افراد اپنا احتجاج پرامن طور پر ریکارڈ کر وارہے تھے پاکستانی فوج نے اچانک فائرنگ شروع کردی۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق اب تک چار مطاہرین ہلاک اور 30 سے زائد افراد زخمی ہیں۔

اطلاعات کے مطابق دہشت گردی کے بڑھتے حالات واقعات کے پیش نظر بنوں میں امن مارچ کا انعقاد کیا گیا ہے۔ امن مارچ میں اس وقت ہزاروں کی تعداد میں لوگ شریک ہیں۔

اطلاعات کے مطابق بنوں میں احتجاج کیلئے جمعرات کی رات مساجد سے اعلانات کیے گئے تھے جس میں مقامی علماء نے لوگوں کو سفید جھنڈوں کے ساتھ باہر آنے اور امن مارچ میں بھرپور شرکت کی تاکید کی تھی۔

اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز علماء اور مقامی سیاسی قائدین کی جانب سے یہ اعلانات کیے گئے تھے کہ جتنے بھی مسلح افراد یعنی گڈ اور بیڈ طالبان بنوں اور اس کے مصافات میں مقیم ہیں وہ فوری طور پر علاقے کو چھوڑ دیں اور علاقے کو مزید کشت وخون میں نہ دھکیلیں۔

مقامی افراد کا کہنا ہے کہ مساجد کے اماموں، تاجروں اور سماجی کارکنوں پر مشتمل اس احتجاج کے قائدین نے سوشل میڈیا پر پوسٹس شیئر کی تھی تاکہ اس پر امن مارچ کو کامیاب کر سکیں۔

یاد رہے مقامی علماء اور قائدین کا یہ دعویٰ بھی سامنے آیا ہے کہ فوج اور حکومت نے طالبان کو بنوں میں 37 مراکز قائم کرنے کی اجازت دی ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں