وزارت خارجہ نے اطلاع دی ہے کہ امریکہ میں ہندوستانی طلباء کو بغیر کسی وجہ کے ملک بدر کیا جا رہا ہے۔
گزشتہ تین سالوں میں، 48 طالب علموں کو امریکی حکام نے ان کی ملک بدری کے لیے بغیر کسی بیان کردہ بنیاد کے بھارت واپس بھیجا ہے۔ اس بات کا انکشاف وزیر مملکت برائے امور خارجہ کیرتی وردھن سنگھ نے جمعہ کو پارلیمنٹ میں کیا۔
ہندوستانی طلبہ کا تعلیم کے لیے بیرون ملک جانے کا ایک نمایاں رجحان رہا ہے، جس میں امریکہ سرفہرست ہے۔ تاہم یہ دیکھا گیا ہے کہ کچھ طلباء کو بغیر کسی وضاحت کے واپس بھارت بھیج دیا گیا ہے۔ اس مسئلے کو لوک سبھا میں بی کے پارتھا سارتھی نے اجاگر کیا، جنہوں نے وزارت خارجہ سے پچھلے تین سالوں میں امریکہ کے ذریعے ملک بدر کیے گئے طلباء کی تعداد اور ان کی ملک بدری کی وجوہات کے بارے میں پوچھا۔
پارتھا سارتھی نے یہ بھی دریافت کیا کہ کیا حکومت کے پاس عالمی سطح پر، خاص طور پر امریکہ میں غیر قانونی تارکین وطن کے بارے میں ڈیٹا موجود ہے، اور اس سلسلے میں کیا اقدامات کیے جا رہے ہیں۔