ایران کی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی نے حتمی تحقیقات کے نتائج سے باخبر سیکیورٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ہیلی کاپٹر کا حادثہ جس میں مئی میں ایران کے آنجہانی صدر ابراہیم رئیسی کی موت ہوئی تھی، موسم کی خرابی اور طیارے کے وزن کو سنبھالنے میں ناکامی کی وجہ سے ہوا تھا۔
ایرانی فوج کی جانب سے مئی میں ایک ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ حادثے کی تحقیقات کے دوران اب تک کسی بھی قسم کی غلطی یا حملے کے شواہد نہیں ملے ہیں۔
“رئیسی کے ہیلی کاپٹر کے حادثے کی تحقیقات مکمل کر لی گئی ہیں … اس بات کا مکمل یقین ہے کہ جو ہوا وہ ایک حادثہ تھا،” سیکیورٹی ذرائع نے جس کا نام ظاہر نہیں کیا گیا فارس نیوز ایجنسی کو بتایا۔
فارس کے مطابق، حادثے کی دو وجوہات کی نشاندہی کی گئی: موسمی حالات مناسب نہیں تھے اور ہیلی کاپٹر وزن کو سنبھالنے میں ناکام رہا، جس کی وجہ سے وہ پہاڑ سے ٹکرا گیا۔
ذرائع نے فارس کو بتایا کہ تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ ہیلی کاپٹر میں سیکیورٹی پروٹوکولز کی گنجائش سے زیادہ دو افراد سوار تھے۔
رئیسی، ایک سخت گیر اور سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے ممکنہ جانشین، آذربائیجان کی سرحد کے قریب پہاڑی علاقے میں ہونے والے حادثے میں ہلاک ہو گئ تھے۔