اطلاعات کے مطابق گولیمار سے گرومندر، پٹیل پاڑہ اور اطراف کی شاہراہوں پر خوف کی فضا پھیل گئی۔
کراچی کے علاقے لسبیلہ کے قریب تحفظ ختم نبوت کے جلوس پر حملے کا واقعہ پیش آیا ہے، جس کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا، فائرنگ کے نتیجے میں دو افراد ہلاک اور آٹھ زخمی ہوئے ہیں، پولیس کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیر لیا۔
ترجمان اہلسنت والجماعت نے بتایا کہ ہماری ریلی کے کارکنوں پر فائرنگ کی گئی، جبکہ سیدھی فائرنگ کا سلسلہ جاری رہا اور گاڑی بھی نذرآتش کردی گئی ہے۔
ترجمان اہلسنت والجماعت کا کہنا ہے کہ فائرنگ سے گلشن صحابہ ایف سی ایریا کا ایک نوجوان بھی ہلاک ہوگیا ہے۔
جبکہ دوسرے شخص کی شناخت جنید مہدی کے نام سے ہوئی ہے۔
مشتعل افراد نے گولیمار میں کئی گاڑیوں کو آگ لگا دی ہے، گولیمار سے گرومندر، پٹیل پاڑہ اور اطراف کی شاہراہوں پر خوف کی فضا ہے۔
گولیمار میں دو مذیبی جماعتوں کے درمیان اس کشیدگی میں بس، رکشہ اور سوزوکی کو آگ لگا دی گئی۔
فائرنگ اور تشدد کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں، جبکہ آگ بجھانے کے لئے آنے والی فائر بریگیڈ کی گاڑی پر بھی مشتعل افراد نے دھاوا بول دیا، جس سے گاڑی کو نقصان پہنچا۔
واقعے کے بعد ایس ایس پی سینٹرل جائے وقوعہ پہنچ گئے، پولیس کی بھاری نفری بھی جائے وقوعہ پر موجود ہے، حالات پر قابو پانےکےلئے پولیس کی مزید نفری طلب کرلی گئی۔
ڈی آئی جی ویسٹ عرفان بلوچ نے بتایا کہ دو جماعتوں میں تصام ہوا ہے، سپاہ صحابہ کی ریلی امام بارگاہ کے باہر سے گزر رہی تھی، تصادم اہلسنت اور اہل تشیع کے درمیان ہوا، پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی ہے، پولیس معاملہ کنٹرول کر رہی ہے۔
کراچی پولیس چیف جاوید عالم اوڈھو کا کہنا ہے کہ کشیدہ صورتحال پر قابو پالیا گیا ہے، ایس ایس پی سینڑل خود اسپاٹ پر موجود ہیں، فائرنگ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کی جائے گی، رینجرز کی بھاری نفری بھی پہنچ رہی ہے۔
صوبائی وزیر داخلہ ضیاء لنجار نے آئی جی سندھ اور ایڈیشنل آئی جی کو فون کیا ہے اور گولیمار واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی ہے۔
وزیر داخلہ سندھ نے ہدایت کی کہ پولیس فوری طور پر امن وامان کو کنٹرول کرنے کے اقدامات کرے۔
ضیاء النجار نے جلاؤ گھیراؤ اور فائرنگ میں ملوث ملزمان کو فوری گرفتار کرنے کا حکم دیا اور کہا کہ واقعہ میں جو بھی ملوث ہے اسے فوری گرفتار کیا جائے۔