بلوچستان: ضلع موسیٰ خیل میں 23 افراد کو بس سے اتار کر قتل کردیا گیا

0
10

بلوچستان کے ضلع موسٰی خیل کے علاقے راڑہ شم کے مقام پر ٹرکوں اور مسافر بسوں سے اتارکر شناخت کے بعد 23 افراد کو فائرنگ کرکے قتل کر دیا۔

بلوچستان کے ضلع موسیٰ خیل میں رارا شام کے قریب ایک چیک پوسٹ پر 23 مسافروں کو بسوں اور ٹرکوں سے اتار کر گولی مار دی گئی۔ یہ دل دہلا دینے والا واقعہ بین الصوبائی شاہراہ پر پیش آیا، جہاں مسلح افراد نے راستے میں رکاوٹ کھڑی کرکے یہ وحشیانہ حملہ کیا۔

ایس ایس پی موسیٰ خیل ایوب اچکزئی کے مطابق، حملہ آوروں نے بسوں اور ٹرکوں کو روکا، مسافروں کو اتارا اور پھر فائرنگ کرکے سب کو قتل کردیا۔ تمام مقتولین کا تعلق پنجاب کے مختلف علاقوں سے بتایا جا رہا ہے۔

حملہ آوروں نے فرار ہونے سے پہلے 10 سے زائد گاڑیوں کو بھی آگ لگا دی۔

بھاری تعداد میں پولیس اور لیویز اہلکار موقع پر پہنچے اور لاشوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا۔ واقعے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

ایک الگ واقعے میں، مسلح افراد نے قومی شاہراہ پر رادا شام کے قریب ایک اور چیک پوسٹ قائم کرکے کوئٹہ سے فیصل آباد جانے والی ایک ڈائیوو بس سے چھ مسافروں کو اغوا کر لیا۔ ایک پک اپ ٹرک کے مسافروں کی تلاشی کے دوران مزید دو افراد کو اغوا کیا گیا۔

ایک مسافر کے مطابق، حملہ آوروں نے مسافروں کے شناختی کارڈ چیک کرنے کے بعد انہیں اغوا کیا۔ اغوا شدگان کا تعلق بھی پنجاب سے ہے۔

بلوچستان کے ضلع موسیٰ خیل میں 20 سے 25 حملہ آوروں نے شاہراہ کو ایک گھنٹے سے زائد عرصے تک بلاک رکھا اور مسافروں پر قیامت ڈھا دی۔

کمشنر لورالائی سعادت حسن نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ 23 لاشیں اس وقت رادا شام کے بنیادی صحت مرکز میں موجود ہیں۔ حملہ آوروں نے کئی ٹرکوں اور پک اپ گاڑیوں کو نذر آتش کردیا، جس کے نتیجے میں 23 سے زائد گاڑیاں مکمل طور پر تباہ ہوچکی ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں