شمالی کوریا نے گزشتہ ماہ 30 افسران کو سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی تباہ کاریوں کو کم کرنے میں ناکامی پر پھانسی دے دی ہے، جن واقعات میں 4,000 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔
جنوبی کوریا کے میڈیا آؤٹ لیٹ ٹی وی چوسن کے مطابق، ان افسران پر بدعنوانی اور فرائض میں غفلت کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔
یہ تباہ کن سیلاب جولائی میں چگنگ صوبے میں آیا تھا، جس کی وجہ سے 15,000 سے زیادہ افراد بے گھر بھی ہوئے۔
شمالی کوریا کے خبری ذرائع کے مطابق، اس سیلاب سے شمال مغربی شہر سنوجو اور اس کے پڑوسی علاقے یوجو میں وسیع پیمانے پر تباہی ہوئی، جس میں 4,100 سے زائد مکانات، 7,410 ایکڑ زرعی زمین، اور متعدد سڑکیں، عمارتیں اور ریلوے لائنیں متاثر ہوئیں۔
شمالی کوریا کی مرکزی خبر رساں ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ نے حکام کو حکم دیا ہے کہ وہ ذمہ دار افسران کو “سخت سزا” دیں۔
شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ کے قریبی ایک عہدیدار نے بتایا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں 20 سے 30 حکومتی اہلکاروں کو گزشتہ ماہ کے آخر میں پھانسی دے دی گئی تھی۔ اس رپورٹ کی آزادانہ طور پر تصدیق نہیں کی جا سکی ہے۔
سیلاب کے بعد، کم جونگ نے اعلان کیا تھا کہ شمالی کوریا بین الاقوامی امداد قبول نہیں کرے گا، جیسا کہ ایسوسی ایٹڈ پریس نے رپورٹ کیا۔
انہوں نے حکام کو ہدایت کی کہ ہزاروں بے گھر رہائشیوں کو دارالحکومت پیانگ یانگ منتقل کیا جائے، جہاں انہیں بہتر دیکھ بھال اور حمایت فراہم کی جا سکے۔ بحالی کے کاموں کے لیے دو سے تین ماہ کا وقت متوقع تھا، اس دوران حکومت نے تقریباً 15,400 کمزور افراد کو پیانگ یانگ کے اندر سہولیات میں رکھنے کا منصوبہ بنایا تھا۔