بلوچستان کے دارلحکومت کوئٹہ سے پاکستانی فورسز نے دو وکلاء کو جبری طور پر لاپتہ کردیا۔
جبری لاپتہ کئے گئے وکلاء کی شناخت ایڈووکیٹ فدا احمد دشتی اور ایڈووکیٹ صلاح الدین مینگل کے ناموں سے ہوئے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق ایڈووکیٹ فدا احمد دشتی کو کاؤنٹر ٹیررزم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی ) اور دیگر نامعلوم نقاپ پوش مسلح افراد نے گذشتہ شب کوئٹہ کے علاقے اے ون سٹی میں ان کے گھر سے جبری طور پر لاپتہ کر دیا ہے۔
اسی طرح بلوچستان کے واشک کے علاقے ناگ سے تعلق رکھنے والے ایڈووکیٹ صلاح الدین ولد محمد ایوب مینگل کو پاکستانی فورسز نے گذشتہ شب بارہ بجے کے قریب کوئٹہ کے بروری روڈ گولی مار چوک سے جبری لاپتہ کر دیا۔
عینی شاہدین کے مطابق فورسز و خفیہ اداروں کے اہلکار تین ویگو گاڑیوں میں سوار تھے، جنہوں نے صلاح الدین کو جبری طور پر لاپتہ کیا۔
وکلاء کی جبری گمشدگی پر سماجی و سیاسی حلقے تشویش کا اظہار کررہے ہیں۔
صحافی کیّا بلوچ نے لکھا کہ ایک شخص جو اپنی زندگی کے پانچ، چھ سال لگا کر قانون کو پڑھتا اور سمجھتا ہے اور پھر پوری زندگی قانون کی دفاع کے لیے لڑتا ہے، اُسے چند لوگ، جو قانون سے بالکل ناواقف ہوتے ہیں، ماورائے قانون اٹھا کر غائب کر دیتے ہیں، اور پھر دعویٰ یہ کرتے ہیں کہ ہم ملک میں قانون کا نفاذ چاہتے ہیں۔