جموں کشمیر نیشنل اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے سابق مرکزی صدر کامریڈ امجد شاہسوار گزشتہ روز ملائشیا میں انتقال کر گے ہیں۔ انکی موت کی خبر پھیلتے ہی سوشل میڈیا پر ہر مکتبہ فکر کے فرد کی جانب سے انتہاء رنج و غم کا اظہار دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ملائشیا میں موجود کامریڈ امجد شاہسوار کے دوستوں سے رابطے پر معلوم ہوا کہ لاش کا پو سٹ مارٹم کیا جا چْکا ہے اور پوسٹمارٹم رپورٹ کے مطابق انکی موت ہارٹ اٹیک سے واقع ہوئی،
انکی لاش کو جلد پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں لایا جائے گا۔
ادھر پاکستانی زیر انتظام مقبوضہ جموں کشمیر کے تمام مکتبہ فکر کے لوگوں اور دْنیا بھر میں موجود انقلابی و ترقی پسند سوچ کے حامل افراد کامریڈ امجد شاہسوار کی اچانک موت پہ صدمے سے دو چار ہیں۔
کامریڈ امجد نے اپنی زندگی انقلابی نظریات کی آبیاری میں صرف کی ہے اور پچھلے کافی سالوں سے ملائشیا میں مقیم تھے۔ انقلابی اور ترقی پسند نظریات رکھنے والے لوگ اس وقت کامریڈ امجد کی موت کو پوری دْنیا کے محنت کشوں کا نقصان قرار دے رہے ہیں۔ یہ امر انتہاء تکلیف دہ ہے کہ پاکستانی زیر قبضہ جموں کشمیر کے شہری اپنی ریاست میں کسی بھی قسم کا معاشی ڈھانچہ نہ ہونے کی وجہ سے ہجرت پر مجبور ہیں اور اسی کشمکش میں انقلابی نوجوان رہنما کامریڈ امجد شاہسوار بھی اپنی زندگی کا چراغ گْل کر چْکے۔