پاکستان: لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک نئے ڈی جی آئی ایس آئی مقرر

0
20

پاکستانی میڈیا ہاؤسز کے مطابق، لیفٹیننٹ جنرل محمد عاصم ملک کو انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کا ڈائریکٹر جنرل مقرر کیا گیا ہے اور وہ 30 ستمبر کو اپنا عہدہ سنبھالیں گے۔

بیان کے مطابق، جنرل عاصم ملک اس وقت راولپنڈی میں جنرل ہیڈ کوارٹرز میں ایڈجوٹینٹ جنرل کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔

پی ٹی وی نیوز رپورٹس کے مطابق اکتوبر 2021 میں، اس وقت کے میجر جنرل عاصم ملک کو لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی دی گئی تھی اور انہیں فوج کے ایڈجوٹینٹ جنرل کے طور پر تعینات کیا گیا تھا۔

اپنے فوجی کیریئر کے دوران، جنرل ملک نے بلوچستان میں انفنٹری ڈویژن اور وزیرستان میں انفنٹری بریگیڈ کی کمانڈ کی ہے۔

رپورٹ میں اس بات پر بھی روشنی ڈالی گئی کہ نئے ڈی جی آئی ایس آئی کو اپنے کورس میں “سوارڈ آف آنر” سے نوازا گیا تھا۔

اس کے علاوہ، جنرل ملک نے اسلام آباد میں نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں چیف انسٹرکٹر اور کوئٹہ میں کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج میں انسٹرکٹر کے طور پر بھی خدمات انجام دی ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ وہ امریکہ کے فورٹ لیون ورتھ اور لندن کے رائل کالج آف ڈیفنس اسٹڈیز کے گریجویٹ ہیں۔

نئے مقرر ہونے والے عہدیدار، لیفٹیننٹ جنرل ندیم انجم کی جگہ لیں گے، جو 2021 میں اس وقت کے وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے تعینات کیے گئے تھے۔

لیفٹیننٹ جنرل انجم، جو ستمبر 1988 میں فوج میں شامل ہوئے تھے، نے پہلے کراچی میں کورپس وی کی قیادت کی۔ انہوں نے کرم ایجنسی میں ایک بریگیڈ کی کمانڈ کی، بلوچستان میں فرنٹیئر کور (نارتھ) کی سربراہی کی، اور کمانڈ اینڈ اسٹاف کالج کوئٹہ کے کمانڈنٹ رہے، اس سے پہلے کہ وہ دسمبر 2020 میں کراچی کور کمانڈر بنے۔

ان کی تقرری تقریباً تین ہفتوں کے مبینہ تعطل کے بعد ہوئی تھی، جو فوج اور حکومت کے درمیان پاکستان کے نئے انٹیلیجنس چیف کی تقرری پر پیدا ہوا تھا۔

فوج نے 6 اکتوبر 2021 کو اعلان کیا تھا کہ سابق آئی ایس آئی چیف، لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو پشاور کور کمانڈر مقرر کیا گیا ہے، جبکہ لیفٹیننٹ جنرل انجم کو ان کی جگہ تعینات کیا گیا تھا۔ تاہم، وزیراعظم آفس کی جانب سے لیفٹیننٹ جنرل انجم کی تقرری کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا تھا، جس سے سول ملٹری تعلقات میں کشیدگی کی افواہیں پھیل گئیں۔

دفاعی امور کے ماہرین کے مطابق، آئی ایس آئی کے ڈائریکٹر جنرل کی تقرری کا طریقہ کار نہ تو آئین میں درج ہے اور نہ ہی آرمی ایکٹ میں، اور ماضی میں تمام تقرریاں روایتی طور پر کی جاتی تھیں، جس کے تحت آرمی چیف تین نام وزیراعظم کو تجویز کرتے ہیں، جو پھر حتمی فیصلہ کرتے ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں