شمالی وزیرستان کی تحصیل میرعلی کے بازار اور آس پاس کے علاقوں پر پاک فوج نے چڑھائی کرتے ہوئے امن و امان کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی۔ ظالم و جابر فوج نے مارٹر کے گولے داغے اور اندھادھند فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں فروٹ منڈی، سبزی منڈی اور مویشی منڈی نے مقبوضہ فلسطین کا منظر پیش کیا اور بڑے پیمانے پر عوام کا مالی نقصان ہوا۔ علاقے کا دیہاڑی دار و مزدور طبقہ، دوکاندار اور دیگر کاروباری حضرات بھی اس ظلم کا نشانہ بنے رہے اور ان کا پورا دن گھاٹے میں چلا گیا، جو شاید کئی دن تک جاری رہےـ
اسی طرح جنوبی وزیرستان کی تحصیل سراروغہ میں بھی فوج کے اندھے ڈرون حملے میں چار عام شہری ہلاک و زخمی ہوئےـ
ہم اس عظیم سانحے کی مذمت کرتے ہوئے اس کا ذمہ دار فوج، ایف سی، پولیس و دیگر علاقائی انتظامیہ کو سمجھتے ہیں۔ یہی ظلم اس ریاست کا شیوہ رہا ہے اور یہ ریاست ماضی کی تمام غلطیوں کو بالائے طاق رکھ کر اس ملک اور اس کی عوام کے ساتھ بڑی خیانت کر رہی ہےـ
تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان محمد خراسانی کا کہنا ہے کہ اس موقع پر ہم دین و وطن دشمن فوج کو یاد دلانا چاہتے ہیں کہ ملک بھر میں موجود ہمارے چاق و چوبند دستے آپ کو ضرور سبق سکھائیں گے۔ عوام کو جان لینا چاہئے کہ اگر ہم اتنے کم وسائل اور کئی مشکلات کے باوجود عوامی نقصان سے بچتے ہوئے کارروائیاں کرسکتے ہیں تو یہ فوج کیوں نہیں کرسکتی؟ اس سے واضح طور پر معلوم ہوتا ہے کہ فوج کو عوام کی کوئی پرواہ نہیں ہے اور یہ عوامی املاک کا نقصان ہونے سے باوجودیکہ بچا سکتے ہیں، نہیں بچاتے۔
ملکی میڈیا، سیاسی و مذہبی جماعتوں اور اہل منبر و محراب کو چاہئے کہ وہ اس ظلم کےخلاف آواز اٹھائیں اور عوام میں شعور پیدا کریں کہ ظالم کون ہے اور اس کے خلاف کس طرح پیش آنا چاہئے؟ اگر آپ یہ نہیں کرتے تو آپ اپنی کرسی اور عہدے کا حق ادا نہیں کر رہے۔