مقبوضہ بلوچستان:پاکستانی فوج کے جنگی جرائم عروج پر بمباری سے دو افراد جابحق

0
161

مقبوضہ بلوچستان میں پاکستانی فوجی بربریت عروج پر،پاکستانی جنگی جرائم پر دنیا خاموش، دو بلوچ پاکستانی بمباری سے جابحق،جبکہ ایک نوجوان بازیابی کے بعد پھر سے جیل منتقل

مقبوضہ بلوچستان کے راجدانی کوئٹہ سے ہمارے نمائندے کے مطابق مقبوضہ بلوچستان کے علاقے کوہلو میں پاکستانی گن شپ ہیلی کاپٹروں کی شیلنگ سے دو افراد جانبحق ہوئے،جبکہ کئی خواتین و بچے فورسز اپنے ساتھ لے گئے۔جبکہ ضلع آواران کے مختلف علاقوں میں گزشتہ کئی روز سے آپریشن کے ساتھ ضلع کیچ کے علاقے گورکوپ میں بھی آپریشن کی اطلاعات ہیں۔

مقبوضہ بلوچستان کے ضلع کوہلو میں پاکستانی فورسز کی جانب سے گذشتہ روز سے آپریشن جاری ہے، دوران آپریشن دو افراد جانبحق اور خواتین و بچے لاپتہ ہوچکے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق کوہلو کے علاقوں ہیجی کور، ڈونگان، باریلی اور گردونواح کے علاقوں میں پاکستانی فورسز آپریشن کررہے ہیں جس میں گن شپ ہیلی کاپٹر بھی حصہ لے رہے ہیں۔اطلاعات کے مطابق گھروں پر شیلنگ کے نتیجے میں دو افراد موران مری اور میران مری شہید ہوئے ہیں جبکہ مذکورہ گھر کے خواتین اور بچوں کو فورسز اہلکاروں نے حراست میں لیکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔اسی طرح مذکورہ علاقے میں جھونپڑیوں کو بھی نذر آتش کردیا گیا ہے۔

جبکہ ضلع آواران سے اطلاعات ہیں کہ وادی مشکے،دراسکی میں فوجی آپریشن کا سلسلہ جاری ہے،تازہ اطلاعات کے مطابق جھاؤ جلونٹی کی آبادی پر دھاوا بول کر لوگوں کو شدید تشدد کا نشانہ بنانے کے ساتھ گھروں میں موجود تمام اشیاء کا صفایا کر دیا ہے۔

مقبوضہ بلوچستان کے ضلع خضدار سے آٹھ ماہ ریاستی تشدد کا شکار نوجوان بازیاب ہونے کے بعد ایک بار گرفتار کر لیا گیا ہے
ضلع خضدار سے آمدہ اطلاعات کے مطابق 13 جون 2020 سے لاپتہ ہونے والے طالب علم اعظم ولد داؤد جو کہ 12 جنوری 2021 کو رہا ہوکر گھر پہنچ گیا تھا،اسے گذشتہ ہفتے کو اسسٹنٹ کمیشنر خضدار نے مزید تفتیش کے نام پر دوبارہ خضدار میں بلا کر اسے سینٹرجیل خضدار منتقل کر دیا۔

اعظم ولد داؤد کو پاکستانی فوج نے 13 جون 2020 کو ایک فوجی آپریشن کے دوران گرفتار کرکے لاپتہ کردیا تھا۔اسے 12 جنوری 2021 یعنی آٹھ مہینے بعد رہا کیا گیا تھا۔دوران قید وہ ذہنی اور جسمانی طور پر کافی کمزور ہوچکا تھا اس پر پاکستان کے خلاف وال چاکنگ کے الزامات لگائے گئے تھے۔
اعظم ولد داود سیکینڈئر کا طالب علم ہے جو کرونا کے لاک ڈاؤن کے دوران اپنے اپنے علاقہ میں آیا تھا۔اسے فوجی جارحیت کے دوران گرفتاری کے بعد لاپتہ کردیا گیا تھا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں