پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں صحافی تنویر احمد نے پھر بھوک ہڑتال کر دی ہے، انکی صحت خراب بتائی جا ری ہے۔
مقبوضہ کشمیر سے آمدہ اطلاعات کے مطابق صحافی تنویر احمد کی رہائی کے مسلے کو الجھایا جا رہا ہے اور مقامی کٹھ پتلی حکومت اور اسکی عدلیہ نے ٹھان لی ہے کہ کشمیر کی آواز بننے والے تنویر احمد کو کسی صورت رہا نہیں کیا جائے۔
صحافی تنویر احمد نے 11 فروری سے جو کہ مقبول بٹ کی برسی کا دن ہے بھوک ہرتال کر رکھی ہے اطلاعات کے مطابق بھوک ہرتال سے صحافی تنویر احمد کی طبیعت بری طرح خراب ہو چکی ہے۔ جبکہ ابھی تک ان کی بھوک ہرتال کے متعلق کسی ادارے نے نوٹس نہیں لیا پولیس اہلکاروں نے اپنی مدد آپ کے تحت ہرتال ختم کروانے اور مزاکرات کرنے کی کوشش کی ہے جو کہ ناکام رہی،۔
تنویر احمد کا کہنا ہے کہ نام نہاد آزاد کشمیر کی حکومت آزاد نہیں بلکہ حکومت بھی غلام ہے اور انکو اپنی سرزمین دھرتی پر بغیر کسی جرم کے پابند سلال کیا گیا ہے۔
ایک نوجوان رہنما نے کہا کہ کشمیری عوام آٹے کے لیے تو سڑکوں پر نکل آتے ہیں مگر حق اور سچائی کے لیے سڑکوں پر کیوں نہیں نکلتے انہوں نے کہا کہ تنویر احمد کی بازیابی کے لیے عوامی احتجاج کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ تنویر احمد نے نے کشمیر سے پاکستانی جھنڈے کو اتارا تھا اور انہوں نے اس حکومت وقت سے مطالبہ کیا تھا کہ انکی سرزمین پھر کسی اور ملک کے جھنڈے کو کیوں لگایا گیا ہے۔