پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں ریاستی بدمعاشی عروج پر جموں کشمیر اسٹوڈنٹس لبریشن فرنٹ کے چئیرمین یاسر ارشاد ساتھیوں سمیت گرفتار،جبکہ گھمیر ریولوشنری یوتھ مومنٹ کے احتجاج پر مقامی انتظامیہ کا حملہ جس سے کئی کارکن زخمی۔
پاکستانی مقبوضہ کشمیر سے آمدہ اطلاعات کے مطابق آج گھمیر ریولوشنری یوتھ مومنٹ کے زیر اہتمام ٹانڈہ گھمیر کے مقام ہر احتجاج اور پہیہ جام کی کال دی گئی ہے جس کا مقصدگھمیر کے اندر بنیادی مسائل کے حل اور گزشتہ ماہ پونچھ ایکش کمیٹی کی کال پر مشین موڑ پرامن احتجاج کرنے پر گھمیر ریولوشنری یوتھ مومنٹ کی قیادت پر جھوٹی اور بے بنیاد ایف آئی آر کاٹنے کے خلاف احتجاج کرنا تھا۔
اس پر ہجیرہ پولیس صبح ہی پہنچ گئی اور احتجاجی مظاہرین پر لاٹھی چارج اور شیلنگ شروع کر دی۔ متعدد کارکن گرفتار اور زخمی بھی ہوئے ہیں۔
مظاہرین کے مطابق پولیس اپنی نااہلی اور ناکامی چھپانی اور علاقے میں بڑھتے ہوئے جرائم کو روکنے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے اور جب عوام نے اس پر آواز بلند کی تو پولیس نے ان پر مظالم کے پہاڑ تھوڑ دئیے۔
کارکنوں نے کہا کہ ہم ان تمام لوگوں سے بھرپور اپیل کرتے ہیں جو بنیادی انسانی حقوق کی آواز بلند کرتے ہیں کہ ہمارے اس احتجاج میں شرکت کریں اور ہجیرہ عباسپور، راولاکوٹ، کھائگلہ اور دیگر مقامات پر اس بدترین ریاستی دہشت گردی اور پولیس گردی کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں۔
واضح رہے کہ منشیات کا کاروبار بھی مذکورہ علاقوں میں عام ہو چکا ہے جس سے نئی نسل تباہی کی جانب جا رہی ہے۔
جبکہ اطلاعات ہیں کہ جموں کشمیر اسٹوڈنٹس لبریشن فرنٹ کے چئیرمین یاسر ارشاد کو ساتھیوں سمیت گرفتار کیا گیا ہے۔