مقبوضہ بلوچستان:ہندو تاجر کے قتل کیخلاف احتجاج جاری، آر سی ڈی شاہراہ بند

0
215

گزشتہ دنوں مقبوضہ بلوچستان کے ضلع خضدار کے علاقے وڈھ میں قتل ہونے والے ہندو برادری سے تعلق رکھنے تاجر کے قتل کے خلاف بلوچستان نیشنل پارٹی اور انجمن تاجران کے مشترکہ فیصلہ کیمطابق وڈھ کے مقام پر مین آر سی ڈی کو ہرقسم کے ٹریفک کے لیے مکمل بند کردیا گیا۔ ہندو تاجر کے قتل کے خلاف وڈھ بازار گذشتہ تین روز احتجاجاً بند ہے۔

اشوک کمار کی ہلاکت کے پہلے روز نہ صرف کوئٹہ کراچی ہائی وے کو بند کیا گیا تھا بلکہ وڈھ شہر میں بھی مسلمان تاجروں نے اظہار یکجہتی کے لیے اپنا کاروبار بند کیا تھا۔ خیال رہے کہ 32 سالہ اشوک کمار کو وڈھ کے مرکزی بازار میں 31 مئی کوریاستی حمایت یافتہ مسلح فراد نے اْن کی دکان کے اندر فائرنگ کر کے قتل کیا تھا۔

اس واقعے کے خلاف ہندو برادری سے تعلق رکھنے والے افراد سراپا احتجاج ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ جب تک انہیں تحفظ کی ضمانت نہیں دی جاتی اس وقت تک وہ اپنا کاروبار نہیں کھولیں گے۔ جبکہ وڈھ بازار بھی تین دن سے بند ہے۔

بلوچستان نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر شفیق الرحمان ساسولی نے کہا کہ ان واقعات کے حقیقی ذمہ دار ادارے ہیں، اداروں نے ڈیتھ اسکواڈز کے کارندوں کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔یہ سب واقعات میں مسلح دفاع نامی اور حق نا توار نامی تنظیمیں ملوث ہیں جن کے ظلم سے خضدار اور گرد و نواح کا کوئی بھی علاقہ محفوظ نہیں ہے۔

شفیق الرحمان ساسولی کا مزید کہنا تھا کہ ایک مسلح پینل جو مختلف ناموں (مسلح دفاع، حق نا توار) سے ہوتے ہوئے اب جھالاوان عوامی پینل کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ ڈیتھ اسکواڈ پینل قتل کرکے اپنی گناہ چھپانے کیلئے سوشل میڈیا پر مذمتی بیانات جاری کرتی ہے۔ اس پینل کے سربراہ اور کارندے اپنے گناہ اپنے مخالفین پر ڈالنے کیلئے پریس کانفرنسز اور احتجاجی مظاہروں کا اہتمام کرکے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے نظر آتے ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں