جموں کشمیر لبریشن فرنٹ نے آمدہ انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے احتجاجی تحریک کا آغاز کردیا ہے،۔
راولاکوٹ میں احتجاجی ریلی کا انعقاد اور عوام تک گھر گھر جاکر پیغام پہنچانے کے لیے شیڈول بنا لیے گئے ہیں۔
پاکستانی زیر قبضہ کشمیر سے آمدہ اطلاعات کے مطابق جموں کشمیر لبریشن فرنٹ نے آمدہ انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کرتے ہوئے احتجاجی شیڈول جاری کر دی ہے۔14 جولائی کو راولاکوٹ سے مظفرآباد کی طرف احتجاجی مارچ ہوگا۔ سردار صغیر خان ایڈووکیٹ چئیرمین جموں کشمیر لبریشن فرنٹ نے راولاکوٹ میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سلیکشن میں ووٹ ڈالنا تقسیم کشمیر کے ناپاک منصوبے پر مہر لگانا ہے۔ انہوں نے ورکروں سے کہا ہے کہ گھناونے الیکشن کے حوالے سے خود بھی آگاہ رہیں اور اپنے جاننے والوں کو بھی بتائیں، جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کیے صدر نے کہا ہے کہ وطن کے بیٹے کی حیثیت سے آپ پر فرض ہے کہ اگر آپ کے ماں باپ بھی اس سلیکشن کے ذریعے کٹھ پتلی بننا چاہتے ہیں تو انھیں روک دیں۔ سرمائے قبیلے برادری اور لالچ کے بتوں کو توڑ دیں
اور صیح معنوں میں ایک آزاد وطن کے لیے باہر نکلیں،ہمیں سلیکشن کے زریعے کٹھ پتلی حکومت نہیں چائیے بلکہ گلگت بلتستان اور پاکستانی زیر قبضہ و زیر انتظام کشمیر پر مشتمل آزاد انقلابی حکومت کی ضرورت ہے۔
چئیرمین جموں کشمیر لبریشن فرنٹ نے مزید کہا کہ فاروق حیدر پانچ سال تک پوری وفاداری نبھانے کے بعد مگر مچھ کے آنسو مت بہائیں۔اگر وہ وطن سے مخلص ہیں تو کٹھ پتلی سلیکشن اور غیر ریاستی جماعتوں پر لعنت بھیج کر ہمارے ساتھ شامل ہو جائیں۔