پاکستانی مقبوضہ جموں کشمیر کے عام انتخابات میں پاکستانی فوج اور آئی ایس آئی عوامی حق رائے دہی کوتبدیل کرنے اور الیکشن چوری کرنے میں کامیاب ہوگئے۔ جرنیلوں کی گندھی کھیل سے حکمران جماعت پی ٹی آئی نے سادہ اکثریت حاصل کرلی جس کے بعد وہ باآسانی حکومت بنانے کی پوزیشن میں آگئی ہے۔
پاکستانی مقبوضہ جموں کشمیر کے 45 میں سے 44 حلقوں کے غیر سرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف 25 نشستوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے اور پیپلز پارٹی کا 11 نشستوں کے ساتھ دوسرا نمبر ہے جب کہ مسلم لیگ (ن) 6 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔
اس کے علاوہ مسلم کانفرنس اور جموں کشمیرپیپلزپارٹی نے ایک ایک نشست حاصل کی۔جبکہ ایل اے 16 کے نتائج روک لیے گئے۔
الیکشن کمیشن نے حلقے ایل اے 16 کے نتائج روک لیے ہیں اور سیکرٹری الیکشن کمیشن کے مطابق یہ نتائج پولنگ اسٹیشنوں پر جھگڑے کے دوران بیلٹ پیپر ضائع ہونے کے باعث روکے گئے ہیں۔
ایل اے 16 باغ کے 4 پولنگ اسٹیشنز پردوبارہ پولنگ کا فیصلہ آج ہوگا۔
الیکشن کمیشن کے ذرائع کے مطابق ووٹنگ کا ٹرن آؤٹ 58 فیصد رہا۔
ذرائع نے بتایا کہ انتخابات میں پاکستان تحریک انصاف نے سب سے زیادہ 6 لاکھ 13 ہزار 590 ووٹ حاصل کیے اور پی ٹی آئی کے حاصل کردہ ووٹوں کی شرح 32.5 ہے۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) نے 4 لاکھ 91 ہزار 91 ووٹ حاصل کیے جس کی شرح 25.65 ہے جب کہ پیپلزپارٹی نے 3لاکھ 49 ہزار 895 ووٹ لیے جس کی شرح 18.28 ہے۔
اس کے علاوہ آل جموں کشمیرمسلم کانفرنس نے ایک لاکھ 53ہزار 861 ووٹ حاصل کیے۔
دوسری جانب پولنگ کے دوران مختلف حلقوں میں سیاسی جماعتوں کے کارکنان آمنے سامنے آگئے اور پرتشدد واقعات بھی ہوئے۔
کوٹلی کے حلقہ ایل اے 12 چڑھوئی میں دو سیاسی جماعتوں کے کارکنان میں مسلح تصادم ہوا اور فائرنگ سے ایک شخص ہلاک اور 3 زخمی ہو گئے۔
بعدازاں فائرنگ کا ایک اور زخمی بھی دم توڑ گیا جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 2 ہوگئی۔
ایل اے 15 باغ آزاد کشمیر کے علاقے میں دو سیاسی جماعتوں کے کارکنوں میں بھی تصادم ہوا اور ہوائی فائرنگ کی گئی۔
پولیس کے مطابق سیاسی جماعتوں کے کارکنان کی جانب سے ایک دوسرے کے خلاف ڈنڈوں اور پتھروں کا استعمال کیا گیا جس سے متعدد افراد زخمی ہوگئے۔
سیاسی جماعتوں کے کارکنوں میں تصادم کے باعث پولنگ کا عمل دو بار متاثر ہوا۔
واضع رہے کہ ن لیگ کے نائب صدر مریم نواز نے الیکشن مسترد کردیئے۔