جموں کشمیر پی این پی کے سابق سپوک پرسن حبیب الرحمان نے کوئٹہ میں طلبہ تحریک کے پرامن احتجاج پر پولیس تشدد کی بھرپور مذمت کی اور کامریڈ ہانی بلوچ کی جدوجہد کو سرخ سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ کامریڈ کی جدوجہد کو تاریخ کے سنہری حروف میں لکھا جائے گا سرمایہ دارانہ نشدد انقلابیوں کی زندگیاں تو لے سکتا ہے لیکن انقلاب کے لئے جو اوچ پروان چڑھ رہی ہے اس کو دبانا ممکن نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حق کے لیے اٹھنے والی آوازوں کا قتل اس بات کا ثبوت ہے کہ ریاست شہریوں کو حقوق دینے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے اور آواز اٹھانے والے شہریوں کی جانیں لے کر اپنی ناکامیوں اور خامیوں پہ پردہ ڈالنے کی کوشش میں ہے۔ لیکن آوازوں کو اٹھنے سے بھلا کون روک سکتا ہے۔ ایک آواز کے قتل پہ ہزاروں نئی آوازیں بلند ہوں گی، جنہیں تاریخ یاد رکھے گی۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے پہاڑوں اور سندھ کے ریگستانوں سے لے کر جموں کشمیر کے مرغزاروں تک ہر سمت سے آوازیں اٹھیں گی، ایک ستارہ ٹوٹے گا تو کئی ستارے وجود میں آئیں گے، گہرے اندھیرے کے بعد ہی نئی سحر پھوٹے گی۔