سندھودیش نیشنل الائنس کی تشکیل کیلئے جلد کانفرنس کاانعقاد ہوگا،شفیع برفت

0
208

جسمم کے چیئرمین شفیع برفت کی طرف سے جاری کردہ بیان میں سندھو دیش نیشنل الائنس کی تشکیل کے لیے سندھو نیشنل کانفرنس کے حوالے سے تفصیلات بتائے ہوئے کہا ہے جسمم کی جانب سے ”سندھودیش نیشنل کانفرنس” میں شرکت کرنے اور”سندھودیش نیشنل الائنس” کے قیام کی تجویز پر غور کرنے کے لیے سندھ، ہند اور دنیا میں رہنے والے سندھ کے سیاسی رہنماؤں دانشوروں صحافیوں کو مطلع کیا جاتا ہے کہ باضابطہ دعوت دینے کے لیے جلد سب سے رابطہ کیا جائے گا۔بیان میں کہا گیا سندھو دیش وطن جس کو تاریخ میں سپت سندھودیش بھی کہا جاتا تھا وہ سرزمین سندھ جس میں سندھو دریا کے کناروں پر بیٹھ کر ہمارے آباؤاجداد نے ویدوں کو لکھا تھا اس لیے سندھ کو ویدوں کی دھرتی بھی کہا جاتا ہے،شیو مہاراج اور شکتی دیوی کے فلسفے کی زمین بھی کہا جاتا ہے،انسانی تاریخ، تمدن، زبانوں، مذاہب اور رواداری کی ماں دھرتی بھی کہا جاتا ہے، سندھ موئن جو دڑو، سندھوسبھتا (انڈس ویلے سولائزیشن) کی وارث سندھ دھرتی نے دنیا کو پہلی شہری ریاست، پکے مکان، کپڑا، علم، فلسفہ، بیل گاڑی، سمندری سفر اور واپار کرنے کے لیے کشتیاں بنا کر دینے والی سندھ، سندھی قوم جس کی عظیم زبان دنیا کی ساری زبانوں کی ماں ہے، آج وہ عظیم سندھ دھرتی پاکستان جیسی غیر فطری تھیوکریٹک ریاست کے قبضے میں پنجابی استعماریت کی بدترین غلامی اور ذلت کا شکار ہے۔

بیان میں کہا گیا پاکستانی جبری الحاق میں سندھ کو مذہب کے دھوکے اور فریب کے ذریعے پنجابی سامراج نے جبرا جکڑا ہوا ہے، پنجابی فوج کے بندوق کے زور پر سندھ دھرتی آج اپنی بقاء اور فنا کی آخری سسکیاں لے رہی ہے، پنجاب نے بندوق کے زور اور مذہبی دھوکے اور فریب کے جکڑ میں سندھ کو زبردستی غلام بنا کر سندھی سماج اور قوم کو سیاسی جبر، معاشی استحصال اور لوٹ مار کا شکار بنا رکھا ہے، سندھ کی تاریخ، زبان، کلچر، سماجی ارتقا اور آزاد وطن کی حیثیت آج پاکستان کے نام پر مکمل ختم کیے گئے ہیں۔

”سندھ اپنے تاریخی قومی وجود کو اپنی آنکھوں سے تباہ اور برباد ہوتا ہوا دیکھ رہا ہے، پنجاب نے سندھ کے سمندر، دریا، زمینوں، قدرتی معدنی وسائل تیل، گئس کوئلے پر قبضہ کر رکھا ہے، سندھی سماج آج اپنی قومی اور معاشی دولت سے مکمل محروم بنا یا گیا ہے، جس کے نتیجے میں سندھ اپنی تاریخی روایات سے محروم ہو رہا ہے، سندھ اور سندھی قوم کے وجود کے خلاف پاکستان کے نام پر پنجاب کی طرف سے مسلسل سازشیں اور مکاریاں کی جا رہی ہیں۔سندھ میں جاگیرداروں، نسل پرست گروہوں، بنیاد پرست ٹولوں اور فرقے پرست ریاست کے حامی دلالوں کو ریاستی ایجنسیوں کی سرپرستی میں سندھی سماج، قوم اور قومی آزادی کے فکر اور جدوجہد کے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے۔ ریاستی گمراہ کن منفی پروپیگنڈا کے ذریعے سندھ کے نوجوانوں کے ذہنوں کو مفلوج کیا جا رہا ہے، نام نہاد دوقومی سازشی اور جعلی نظریہ کی پرچار کر کے سندھیوں کے تاریخی وطن اور قوم کے خلاف نفسیاتی جنگ مسلط کی گئی ہے۔ درباری دانشوروں اور سازشی گروہوں کے ذریعت سندھ کو مسلسل گمراہ بنا کر سندھ کے تاریخ کلچر، زبان اور آزاد وطن کے تاریخی فطری خلاف دھوکے فریب کی پرچار کی جارہی ہے، سندھ کو غیرفطری ریاست پاکستان میں غلامی، ذلت سیاسی جبر، معاشی استحصال کا شکار بنایا گیا ہے، سندھی سماج کے تاریخی قومی ارتقا کے خلاف سازشیں کی جا رہی ہیں۔“

بیان میں مزید کہا گیا ریاست کی طرف سے سندھ میں لسانی، نسلی، فرقہ وارانہ، مذہبی، مسلکی، تفرقات اور نفرتوں کے بیج بوئے جاتے رہے ہیں، مگر ان سب سازشوں مکاریوں کے باوجود آج سندھ کے باشعور لوگ بیدار ہوچکے ہیں، آج پورا سندھ پنجابی سامراج کی سندھ دشمن سازشوں، مکاریوں، چالبازیوں کو سمجھ چکا ہے، آج سندھ کا بچہ بچہ جانتا ہے کے کس طرح پاکستانی ریاست (گریٹر) پنجاب سندھ کے وجود کے خلاف سازشیں کر رہا ہے۔پنجاب سامراج پنجابی فوج اشرافیہ آئی ایس آئی سندھ میں ڈی ایچ اے اور بحریہ ٹاؤن کے ذریعے سندھ کی زمینوں پر ناجائز قبضہ کر کے بڑے بڑے شہری منصوبوں کے ذریعے سندھ پر مستقل اور مسلسل قبضہ کرنے کی مکاریاں کی جا رہی ہیں۔سندھ میں فوجی چھاؤنیوں کے ذریعے پنجاب کا عسکری قبضہ ہو یا پنجاب کی طرف سے چین کو سندھ کے ساحلی جزائر پر سندھ کے سمندری حدود پر قبضے کی سازشیں ہوں، آئی ایس آئی اور دیگر عالمی مافیاؤں کی ملی بھگت سے سندھ میں غیر ملکیوں اور دوسرے صوبوں سے لاکھوں کی تعداد میں لوگوں کو لاکر سندھی قوم کو اپنے ہی تاریخی وطن میں ایک حقیر اقلیت میں تبدیل کرنے کی گھناؤنی سازش ہو، سندھ کے دریا پر پنجاب کا جبری قبضہ ہو یا سندھ کی قومی دولت اور وسائل کو غیر فطری ریاست پاکستان اور اس کے 73 کے نام نہاد آئین کے نام پر مال غنیمت سمجھ کر آبادی کے بنیاد پر پنجاب کے حوالے کرنے کی سازش ہو، آج پورا سندھ مکمل بیدار ہو چکا ہے، سندھی قوم سمجھتی ہے کے پاکستانی ریاست سندھ کے قومی اور تاریخی وجود کے خلاف زہر قاتل ثابت ہو چکی ہے، سندھ کا قومی وجود پاکستان کے نام پر فنا ہو رہا ہے۔سندھی قوم سمجھتی ہے کے بنگلہ دیش کی آزادی کے بعد اب پاکستان کے باقی رہنے کا کوئی سیاسی، اخلاقی اور تاریخی سبب نہیں بچا ہے، اس لیے بنگلہ دیش کی طرح سندھودیش کو بھی پاکستان (پنجابی استعمار) کے جبری قبضے، تسلط سیاسی جبر، معاشی استحصال سے فورا آزاد ہونا ہوگا ورنہ سندھ کا قومی وجود اور وطنی تشخص ہمیشہ کے لیے ختم اور فنا ہوجائے گا۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں