مقبوضہ بلوچستان:پاکستانی فورسز نے 3 نوجوانوں کو حراست بعد لاپتہ کردیا

0
35

مقبوضہ بلوچستان کے علاقوں خضداراور ڈیرہ مراد جمالی سے پاکستانی سیکورٹی فورسز نے 3 نوجوانوں کو حراست میں لیکر جبری طور پر لاپتہ کردیا ہے۔

خضدار سے لاپتہ کئے گئے نوجوانوں کی شناخت شاہ میر اور مرتضی زہری کے ناموں سے ہوگئی ہے جوبلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے چیئرپرسن ڈاکٹر صبیحہ بلوچ کے بھائی اور کزن ہیں۔

ذرائع کے مطابق طلباء رہنماء ڈاکٹر صبیحہ کے بھائی شاہ میر بلوچ کو 19 جون 2021 کو انجینئرنگ یونیورسٹی خضدار سے چار ساتھیوں سمیت لاپتہ کیا گیا بعدازاں اس کے باقی ساتھیوں کو رہا کیا گیا لیکن شاہ میر تاحال لاپتہ ہے۔

اسی طرح ڈاکٹر صبیحہ کے کزن مرتضیٰ زہری کو بھی 25 جون 2021 حراست میں لیکر جبری طور پر لاپتہ کیا گیا۔

بساک کراچی زون کے سیکرٹری جنرل پیر جان بلوچ کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر صبیحہ کے بھائی اور کزن کو جبری طور پر لاپتہ کرکے خاندان کو خاموش رہنے کیلئے بلیک میل کیا جارہا ہے۔

دریں اثنا ڈیرہ مراد جمالی میں 8 اکتوبر، 2021 بروز جمعہ کوسیکورٹی فورسز نے ایک نوجوان کو حراست میں لیکر جبری طور پر لاپتہ کر دیا۔

جس کی شناخت سالار ڈومکی کے نام سے ہوگئی ہے۔

علاقائی ذرائع نے بتایا ہے کہ سالار ڈومکی مزدور پیشہ شخص ہیں، مویشیاں پالتے ہیں اور انھیں فروخت کرکے اپنا گزر بسر کرتے ہیں۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں