وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے وائس چیئرمین ماما قدیر بلوچ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بلوچ سرزمین پر انسانی حقوق کا معاملہ بحران کی طرف جاچکا ہے جس میں بلوچ فرزندوں کو لاپت کرنا، ماورائے قانون حراست میں رکھنا، مسخ شدہ لاشوں کا ملنا، اجتماعی قبروں کا دریافت ہونا، اور سی ٹی ڈی کے غیر آئینی و غیر قانونی چھاپے، جس میں چادر و چاردیواری کے تقدس کی پامالی سنگین شکل اختیار کرچکا ہے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس لئے جبر و استبداد پر مبنی مطلق العنان حکمرانوں کے پالیسیوں کے خلاف وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے زیر اہتمام عالمی یوم انسانی حقوق کے مناسبت سے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز 10 دسمبر کو 2021 کو کراچی میں سیمینار منعقد کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ نینشل ڈیموکریٹک پارٹی اور بلوچ یکجہتی کمیٹی کراچی کے اشتراک سے وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے پروگرام کو حتمی شکل دی جائے گی۔
وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کا احتجاج آج 4492 دن بھی کوئٹہ پریس کلب کے سامنے جاری رہا، خاران سے رضا محمد بلوچ، نور احمد اور دیگر نے کیمپ آکر لواحقین سے اظہار یکجہتی کی۔