مقبوضہ بلوچستان: پاکستانی فوج پر ایک ہی دن میں 3 حملے،متعدد اہلکار ہلاک

0
106

پاکستان کے زیر قبضہ بلوچستان میں ایک ہی دن میں پاکستانی فوج پر مختلف علاقوں سے تین حملے ہوئے جس سے متعدد ااہلکار ہلاک ہوگئے۔

یہ حملے ضلع کیچ، ضلع بولان اورضلع پنجگور میں ہوئے۔

ضلع کیچ میں ہونے والے حملے کی ذمہ داری بی ایل اے نے قبول کرلی ہے۔

پہلا حملہ آ ج بروز اتوار دو پہر ایک بجے بلوچستان کے ضلع بولان کے علاقے پیر اسماعیل میں قائم پاکستانی فوج کی ایک چیک پوسٹ پر ہوا۔

موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق حملہ کافی دیر تک جاری رہا۔اس حملے میں فوج کے کئی اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے تاہم اس حوالے سے مزید معلومات آنا باقی ہیں۔

دوسرا حملہ ضلع کیچ کے علاقے ناصر آباد میں آج دوپہر کو پاکستانی فوج کے ایک قافلے پر ہوا۔جسے بارودی مواد بم سے نشانہ بنایا گیا۔

مقامی ذرائع نے بتاتے ہیں کہ دھماکا اس قدر شدید تھا کہ اس کی آواز دور دور تک سنائی دی گئی جب کہ حملے کے فوراً بعد شدید فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں۔

دھماکے سے فوجی قافلے میں شامل ٹرک مکمل طور پر تباہ ہوگیا جس سے 6 اہلکارموقع پر ہلاک اورچار زخمی ہوئے ہیں جن میں کئی اہلکاروں کی حالت انتہائی تشویشناک ہیں۔

اس حملے کی تصدیق تاحال فورسز یا انتظامیہ کی جانب سے نہیں کی گئی ہے تاہم صحافی ذرائع حملے کی اور چھ اہلکاروں کے ہلاکت کی تصدیق کررہے ہیں۔

خیال رہے کہ ضلع کیچ میں کچھ دنوں سے فورسز پر ہونے والے حملوں میں شدت دیکھنے میں آرہی ہے کچھ ہی دنوں کے دورانیہ میں دس سے پندرہ حملے ہوئے ہیں۔

اسی طرح تیسرا حملہ ضلع پنجگورکے گوران کے علاقے میں سی پیک روٹ پرہواجہاں مسلح افراد نے پاکستانی فوج کے ایک قافلے کو مختلف ہتھیاروں سے نشانہ بنایا۔

اطلاعات کے مطابق حملے کے بعد فورسز ومسلح افراد کے درمیان جھڑپ ہوئی۔ مسلح افراد کے حملے میں سیکورٹی فورسز کو جانی نقصانات کا سامنا رہا ہے تاہم دوسری جانب کسی قسم کے نقصانات کی اطلاعات نہیں۔

یاد رہے آج بلوچستان میں پاکستانی فورسز پر ہونے والا یہ تیسرا حملہ ہے جبکہ اس سے قبل بولان اورتربت کے علاقے ناصر آباد میں فورسز کے ایک چیک پوسٹ اور ایک قافلے کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

ضلع کیچ کے علاقے ناصر آباد میں فورسز پر بم حملے کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جئیند بلوچ نے قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ ناصر آباد حملے میں پاکستانی فورسز کے 7 اہلکار ہلاک کئے۔

بلوچ لبریشن آرمی کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں ناصر آباد حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی ایل اے کے سرمچاروں نے آج بروز اتوار تربت کے علاقے ناصر آباد میں قابض پاکستانی فوج کے گاڑیوں کے ایک قافلے کو بم حملے میں نشانہ بناکر دشمن فوج کے سات اہلکار ہلاک کردیئے۔

بی ایل اے کے ترجمان انکا کہنا تھا کہ بلوچ سرمچاروں نے دشمن کو اس وقت موٹر سائیکل پر نصب بارودی مواد سے نشانہ بنایا جب وہ ناصر آباد کے علاقے سے قافلے کی صورت میں گذر رہے تھے۔ دھماکے کی زد میں آنے سے قافلے میں شامل دشمن کا ایک ٹرک تباہ ہوگیا، جس کے نتیجے میں دشمن فوج کے 7 اہلکار موقع پر ہی ہلاک اور تین زخمی ہوگئے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچ لبریشن آرمی اس عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ آزاد وطن کے حصول تک دشمن پر حملے جاری رہینگی۔

واضح رہے کہ بولان اورمکران میں فورسز پر اس طرح کے حملے بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیموں کی جانب سے کیئے جاتے ہیں۔ تاہم ان تین حملوں میں ایک کی ذمہ داری بی ایل اے نے قبول کرلی ہے باقی دو حملوں کی ذمہ داری تاحال کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔

جواب چھوڑ دیں

براہ مہربانی اپنی رائے درج کریں!
اپنا نام یہاں درج کریں