پاکستانی مقبوضہ کشمیر میں فرسٹ ایڈ اور بحالی کے کاموں کاادارہ ریڈکریسنٹ میں کروڑوں روپے کے گھپلوں کا انکشاف ہواہے۔
فنڈکی خرد برد اور کرپشن کی وجہ سے ادارہ حادثات اور دیگر بحالی کے کاموں میں عوام کو ریلیف اور سہولت دینے میں مکمل ناکام ہوگئی ہے۔
کہا جاتا ہے کہ ادارے میں مکمل طور پر مقتدر حلقوں کے لوگوں کو کھپایا گیا ہے جوبدعنوانی میں ملوث ہیں اور ادارے کو خسارے کے دہانے پر پہنچاکراس کی اصل مقصد سے ہٹادیا ہے۔
ذرائع بتاتے ہیں کہ ماضی میں بھی ریڈکریسنٹ،اے جے کے آر ایس پی میں گھپلوں کے انکشافات ہوئے تھے اور کچھ لوگ گرفتار بھی ہوئے تھے۔
جن میں سابق سی ای او میاں اخلاق اور ان کے انتظامیہ کی گرفتاری بھی شامل تھی لیکن وہ رہا ہوگئے اور عوام کی لوٹی ہوئی دولت واپس نہ آسکی۔
سابقہ وزیر اعظم فاروق حیدر کے دور حکومت میں اس محکمہ میں اقرباپروری کو رواج دیا گیااور انہوں نے صرف اپنے عزیز و اقارب کوبھرتی کیا۔
عوامی حلقوں نے وزیراعظم آزاد کشمیر،صدرریاست،چیف سیکرٹری سے تحقیقات کا مطالبہ کیاکریسنٹ کی مالی گھپلوں کا نوٹس لیکراسے دوبارہ عوامی فلاح و بہبوداور بحالی کے کاموں میں فعال کیا جائے۔اور بدعنوانی میں ملوث افراد کو سزا دی جائے۔