پاکستان کے زیر قبضہ بلوچستان کے ضلع سبی میں کوئٹہ سے پنجاب جانے والی جعفر ایکسپریس ٹرین کوبلوچ مزاحمت کاروں نے دھماکہ خیز مواد سے نشانہ بنایا ہے۔
حملے کی وجہ سے ٹرین کی تین بوگیاں پٹری سے اترتباہ ہوگئیں جس سے متعدد فوجی اہلکار ہلاک و زخمی ہوگئے۔
مقامی ذرائع بتاتے کہ یہ فوجی اہلکار چھٹیاں گزارنے بلوچستان سے پنجاب جارہے تھے کہ سبی میں مشکاف کے مقام پر بلوچ مزاحمت کاروں نے ٹرین پر دھماکا خیز مواد سے حملہ کیا۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی سیکورٹی فورسز جائے وقوعہ کی طرف روانہ ہوگئے۔
اس حملے کی ذمہ داری سرگرم بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیم بی ایل اے قبول کرلی ہے۔
بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے)کے ترجمان جیئند بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ اپنے بیان میں کہا ہے کہ تنظیم کے سرمچاروں نے آج بروز منگل سبی کے قریب بولان کے علاقے مشکاف کے مقام پر کوئٹہ سے پنجاب جانے والی ٹرین جعفر ایکسپریس کو دھماکہ خیز مواد سے نشانہ بنایا۔
بی ایل اے ترجمان کے مطابق حملے کے نتیجے میں جعفر ایکسپریس کی چار بوگیاں پٹری سے الٹ گئیں۔
جیئند بلوچ نے کہا ہے کہ مذکورہ ٹرین میں قابض پاکستانی فوج کے اہلکار چھٹیوں پر اپنے گھروں کو واپس جارہے تھے جب بی ایل اے انٹلیجنس ونگ کی خفیہ اطلاع پر سرمچاروں نے یہ کاروائی سرانجام دی۔
ترجمان نے کہا کہ دھماکے کے نتیجے میں ان چار بوگیوں میں موجود متعدد فوجی اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے۔
جیئند بلوچ نے کہا کہ اس حملے کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی قبول کرتی ہے آزاد بلوچ وطن کے حصول تک ہماری کاروائیاں جاری رہینگی۔
خیال رہے کہ ماضی میں اس طرح کے کارروائیوں کی ذمہ داری بلوچ آزادی پسند مسلح تنظیمیں قبول کرتے رہے ہیں تاہم آج ہونے والے حملے کی ذمہ داری تاحال کسی نے قبول نہیں کی ہے۔