پاکستان کے زیر قبضہ بلوچستان میں پاکستان آرمی کے ایک چوکی پر بلوچ آزادی مسلح جنگجوؤں کے حملے میں 17اہلکار ہلاک ہوگئے۔
حملہ آوروں نے فورسز کے اسلحہ بھی اپنے قبضے میں لے لئے۔
حملے کی ذمہ داری بی ایل ایف نے قبول کرتے ہوئے فوجی اہلکاروں کی ہلاکتوں کی تعداد 17بتائی ہے۔جبکہ ایک سرمچار کی شہادت کی بھی تصدیق کردی ہے۔
دوسری جانب پاکستان کی عسکری حکام کے ذرائع نے ضلع کیچ کے علاقے دشت میں بلوچ سرمچاروں کے حملے میں 10فوجی اہلکاروں کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔
یہ حملہ منگل کے روزبلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے دشت میں قائم ایک فوجی چوکی پر ہوا۔جہاں پاکستانی فورسز اوربلوچ سرمچاروں کے مابین دیرتک جھڑپ جاری رہا۔
مقامی ذرائع کے مطابق گذشتہ شام کو مذکورہ چوکی پر مسلح افراد بڑی تعداد میں فوجی پوسٹس پر حملہ آور ہوئے دونوں اطراف میں تین گھنٹے سے زیادہ چلنے والی اس جھڑپ میں اندھا دھند راکٹ گولوں اور دیگر اسلحہ استعمال کیا گیاجس سے پوراعلاقہ فائرنگ،دھماکوں اور گولہ باری کی آوازوں سے گونجتارہا۔
پاکستانی فوجی حکام کے ذرائع کا کہنا ہے کہ حملے میں نشانہ بننے والے اہلکاروں میں دو کا تعلق بلوچستان کے ضلع لسبیلہ اور نصیرآباد جبکہ آٹھ کا تعلق پنجاب کے علاقوں جہلم، گجر خان، ساہیوال، بہاولنگر، ملتان اور منڈی بہاؤ الدین اور شیخو پورہ سے ہے۔
عسکری ذرائع کے مطابق ہلاکتوں کی شناخت نائیک وقاص سکنہ لسبیلہ،عدنان سکنہ باول نگر،شہزاد سکنہ ساہیوال،ظفر سکنہ جہلم،ذہن سکنہ جہلم،نوید غفورسکنہ ملتان،فرحان سکنہ شیخوپورہ،ارسلان سکنہ منڈی بہاؤالدین، محبوب سکنہ نیرآبادکے ناموں سے ہوگئی ہے اورزخمیوں میں خرم سکنہ چکوال،حمیدسکنہ ژوب اور لطیف سکنہ چنوٹ شامل ہیں۔
بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کوجاری کردہ اپنے بیان میں اس حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ ضلع کیچ کے علاقہ کہیر کور، دشت میں قائم پاکستانی فوجی چوکی پر 25 جنوری 2022 بروز منگل شام چھ بجے بی ایل ایف کے سرمچاروں نے حملہ کیاجس سے دشمن فوج کے 17 اہلکار ہلاک ہوئے۔بلوچ سرمچاروں نے دشمن کا اسلحہ اور دیگر فوجی ساز و سامان قبضہ میں لے کر چوکی کو نذر آتش کردیا۔ قابض دشمن کے خلاف اس حملے میں بی ایل ایف کاایک سرمچار ممتاز عرف بالاچ دشمن کے خلاف بہادری سیلڑتے ہوئے شہید ہوئے۔
میجر گہرام بلوچ نے حملے کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ منگل کی شام چھ بجے بی ایل ایف کے سرمچاروں نے کہیر کور، دشت میں قائم ریگولرآرمی کی چوکی پر حملہ کیا۔ دوران حملہ چوکی میں موجود 13 فوجی اہلکار ہلاک ہوئے اور ایک بھاگنے میں کامیاب ہوا۔ فوجیوں کی کمک کیلئے چوکی کی جانب آنے والے فوجی قافلہ کے دو موٹر سائیکلوں پر سوار چار فوجی اہلکاروں کو بھی نشانہ بنا کر ہلاک کیا۔ بی ایل ایف کے اس حملے میں قابض فوج کے کل 17 فوجی اہلکار ہلاک ہوئے ہیں۔
اس کامیاب حملہ کے بعد بی ایل ایف کے سرمچاروں نے فوجی چوکی میں موجود قابض ریاستی فوج کے تمام ہتھیاروں و دیگر فوجی سازو سامان کو قبضہ میں لے کر چوکی کو آگ لگادی، دشمن کا ضبط شدہ اسلحہ اور اپنے ساتھی سرمچار ممتاز عرف بالاچ کے جسدخاکی کو ساتھ لیتے ہوئے اپنے محفوظ ٹھکانوں پر پہنچ گئے اور گزشتہ رات ہی شہید ممتاز کو مادر وطن کی آغوش میں سپرد خاک کیا۔
میجر گہرام بلوچ نے شہید سرمچار ممتاز بلوچ عرف بالاچ کو ان کی بہادری، قوم دوستی، وطن دوستی اور عظیم قربانی پر خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے مِشن کو جاری رکھنے اور بلوچستان کی آزادی تک قابض پاکستانی فوج اور طاقت کے دیگر ستونوں پر حملے جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔