روس کی یوکرین کے خلاف فوجی کارروائیاں چھٹے روز میں داخل ہو گئی ہیں اور روسی فوجی گاڑیوں کا ایک بہت بڑا قافلہ دارالحکومت کیؤ کی جانب بڑھ رہا ہے جبکہ دوسرا بڑا شہر خارخیو روسی حملوں کا نشانہ بنا ہے۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق یوکرین کے دوسرے سب سے بڑے شہر خارخیو میں حکومت کے علاقائی صدر دفتر پر روسی میزائل حملے کے بعد 10 افراد ہلاک اور 20 زخمی ہوگئے ہیں۔یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے یورپی یونین کے پارلیمان کے ایک خصوصی اجلاس میں ویڈیو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں کوئی توڑ نہیں سکتا۔
انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ ان کے ملک میں جو کچھ ہو رہا ہے، یہ ایک سانحہ ہے اور وہ اپنی زمین، آزادی اور زندگیوں کے لیے لڑتے رہیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ ’ہمیں کوئی توڑ نہیں سکتا کیونکہ ہم یوکرینی ہیں۔‘
صدر زیلنسکی نے بتایا کہ روس یوکرین میں بچوں کو بھی نشانہ بنا رہا ہے جو ایک ’ریاستی دہشتگردی ہے اور گذشتہ روز وہاں 16 بچوں کی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
انھوں نے یورپی پارلیمان سے کہا کہ ’آپ ثابت کریں کہ ہمارے ساتھ ہیں۔‘
یورپی پارلیمان سے خطاب میں صدر زیلنسکی نے یوکرین کی ممبرشپ کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یورپی یونین میں یوکرین کے آنے سے یہ اتحاد مضبوط ہوجائے گا۔صدر زیلنسکی کی بذریعہ ویڈیو لنک پیغام کے دوران اجلاس کے شرکا نے اپنی نشستوں سے اْٹھ کر ان کا استقبال کیا۔
یوکرین کے شمال مشرقی شہر اوختیرکا میں روسی فوجی کارروائی میں اب تک 70 یوکرینی فوجیوں کے ہلاک ہونے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔
دریں اثنا روسی فوجی گاڑیوں کا ایک بڑا قافلہ یوکرین کے دارالحکومت کیؤ کی طرف بڑھ رہا ہے۔روس کی وزارت دفاع نے کیؤ کے شہریوں کو متنبہ کیا ہے کہ وہ یوکرین کے دارالحکومت میں اہداف کو نشانہ بنانے کی تیاری کر رہے ہیں۔
منگل کو جاری کیے گئے بیان میں روسی حکام نے کہا ہے کہ ان کی افواج ’ہائی پریسیشن سٹرائیکس‘ کی تیاری کر رہی ہیں جن میں کیؤ میں یوکرینی سکیورٹی سروس اور 72ویں مرکزی سائیکولوجیکل آپریشنز سینٹر کو نشانہ بنایا جائے گا۔اس میں کہا گیا ہے کہ ’ہم یوکرینی شہریوں، جنھیں قوم پرستوں کی جانب سے روس کے خلاف اشتعال انگیزی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، اور کیؤ کے رہائشیوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اپنے گھروں سے نکل جائیں۔‘روسی حکام کا کہنا ہے کہ یہ حملے اس لیے کیے جا رہے ہیں تاکہ ’روس کے خلاف انفارمیشن حملوں کو روکا جاسکے۔‘
اس کے ردعمل میں یوکرینی وزیر دفاع نے روس کی جانب سے ممکنہ ’نفسیاتی حملے‘ کی وارننگ دی ہے۔
فیس بک پر پوسٹ میں ان کا کہنا تھا کہ روس یوکرین میں ذرائع ابلاغ کو نشانہ بنانے کی تیاری کر رہا ہے۔انھوں نے لکھا کہ ’یوکرین کی فوجی اور سیاسی قیادت سے متعلق بڑے پیمانے پر غلط معلومات پھیلائی جائے گی۔‘