تربت سول سوسائٹی کے کنوینر کامریڈ گلزار دوست کی سربراہی میں تربت تا کوئٹہ پیدل لانگ مارچ بنام ماما قدیر اتوار کی شام 40 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرکے گدر سے سوراب پہنچ گیا، سوراب پہنچنے پر اہلیان سوراب اور سول سوسائٹی نے لانگ مارچ کے قافلے کا پر تپاک استقبال کیا اور انہیں پھولوں کے ہار پہنائے۔
لانگ مارچ میں کامریڈ گلزار دوست کے ساتھ حق دو تحریک تربت کے رہنما یعقوب جوسکی اور نوجوان زبیر آسکانی بھی شامل ہیں۔
تربت سول سوسائٹی کے فیصلے پر کامریڈ گلزار دوست نے 27 فروری سے تربت ٹو کوئٹہ پیدل لانگ مارچ کا آغاز کیا، ابتدا میں پیدل لانگ مارچ ننگے پیر شروع کیا گیا تھا مگر راستے میں معروف قوم دوست،افسانہ نگار ڈاکٹر حنیف شریف کی والدہ نسیمہ بیگم اور بہن سید بی بی کے اصرار پر انہوں نے ننگے پیر مارچ کا فیصلہ واپس لیا اور جوتے پہن کر مارچ شروع کیا۔
تربت سول سوسائٹی کی طرف سے لانگ مارچ کے بنیادی مطالبات میں لاپتہ افراد کی بازیابی، جبری گمشدگیوں کا خاتمہ، بلوچستان میں منشیات کا پھیلاؤ روکنا اور لینڈ ایکوزیشن ایکٹ 1894 کا خاتمہ کے نکات شامل ہیں