گلزار دوست کی سربراہی میں تربت سے کوئٹہ پیدل لانگ مارچ بنام ماما قدیر قلات کی حدود میں داخل، کل قلات میں جلسہ ہوگا، عوامی حلقوں اور سول سوسائٹی کی جانب سے استقبال کیا گیا۔
لانگ مارچ سوراب سے کل رات خیسندون کے مقام پر پہنچا جنہوں نے آج تقریبا 35 کلومیٹر کا سفر کیا اور قلات میں داخل ہوگئے جہاں عوامی حلقوں، سیاسی رہنماؤں اور سول سوسائٹی کی طرف سے لانگ مارچ کے شرکاء کا شاندار استقبال کیا گیا۔لانگ مارچ کے شرکاء آج رات قلات میں قیام کریں گے اور صبح دس بجے قلات میں سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کی طرف سے جلسہ عام منعقد کیا جائے گا جس میں لانگ مارچ کے سربراہ گلزار دوست خطاب کریں گے جس کے بعد لانگ مارچ کوئٹہ کی جانب عازم سفر ہوگا۔
یاد رہے کہ تربت سول سوسائٹی کی جانب سے کامریڈ گلزار دوست نے لاپتہ افراد کی بازیابی، بلوچستان میں جبری گمشدگیوں کا خاتمہ سمیت دیگر مطالبات کے لیے 27 فروری کو پیدل لانگ مارچ کا آغاز کیا تھا، حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمن بلوچ کی ہدایت پر حق دو تحریک کے رہنما یعقوب جوسکی نے پنجگور سے لانگ مارچ کو جوائن کیا جبکہ نوجوان سماجی کارکن زبیر آسکانی بھی پنجگور سے لانگ مارچ کا حصہ ہیں۔ادھر تربت سول سوسائٹی نے مستونگ میں لانگ مارچ کو ویلکم کرنے کا اعلان کیا ہے تربت سول سوسائٹی نے تربت کے عوام، سیاسی و سماجی اور کاروباری لوگوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ گلزار دوست کی سربراہی میں جاری لانگ مارچ کو ویلکم کرنے کے لئے ہمارا ساتھ دیں ہم قافلے کی شکل میں تربت سے مستونگ جائیں گے اور وہاں سے کوئٹہ تک لانگ مارچ کا حصہ رہیں گے جہاں سریاب میں لانگ مارچ کی سربراہی لاپتہ افراد کی بازیابی کے لیے ایک دہائی سے سرگرم ماما قدیر کے حوالے کریں گے۔