پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے ٹی وی چینل پر براہِ راست خطاب اور سوال و جواب کے سیشن میں اپنے پارٹی کارکنان اور نوجوانوں سے اپیل کی کہ عدم اعتماد سازش کے خلاف اپنے مستقبل کے لیے احتجاج کریں، اگر سازش کامیاب ہوگئی تو کوئی بھی باہر کی قوت ناپسند پاکستانی حکومت کو پیسوں کے ذریعے گرادے گی، احتجاج کریں یہ آپ کا حق ہے، اپنے مستقبل کو بچانے کے لیے نکلیں، یہ احتجاج پرامن ہوگا۔
عمران خان نے ایک شہری کے سوال کے جواب میں کہا کہ پاکستان کو ایک مضبوط فوج کی ضرورت ہے۔ اْنھوں نے کہا کہ ہمیں ایسا کچھ نہیں کرنا چاہیے کہ فوج کو نقصان پہنچے۔اْنھوں نے اس تاثر کو رد کیا کہ اْن کے اور فوج کے درمیان مسائل ہیں۔اْنھوں نے کہا کہ وہ فوج کے غیر جانبدار رہنے کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں، جس چیز سے اْن کی ساکھ برقرار رہے ہم اْن کے ساتھ ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ امر بالمعروف جب وہ کہتے ہیں تو وہ پوری قوم سے یہ کہہ رہے ہوتے ہیں۔وزیرِ اعظم عمران خان نے ایک مرتبہ پھر اپنے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کو امریکہ اور اپوزیشن کی مشترکہ سازش قرار دیا۔ایک شہری کے سوال کے جواب میں اْنھوں نے کہا کہ اس پر خاموش رہنا بہت بڑا جرم ہو گا۔عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ اتوار کو عدم اعتماد کے ووٹ میں کامیاب ہوں گے اور اْن کے پاس ایک سے زیادہ پلان ہیں۔عمران خان سے سوال کیا گیا کہ اپوزیشن پہلے دن سے کہہ رہی ہے کہ آپ معیشت ٹھیک نہیں چلا رہے، اسی لیے وہ عدم اعتماد لائے ہیں۔
اس پر عمران خان نے کہا کہ ماہرین بیٹھیں اور دیکھیں کہ ساڑھے تین سال میں ہم نے کیا کیا اور پچھلے برسوں میں ان پارٹیوں نے کیا کیا۔عمران خان نے کہا کہ اعداد و شمار دیکھ لیں کہ 2008 سے 2013 کے درمیان پیپلز پارٹی کے دور میں اور پھر ہمارے دور میں مہنگائی کتنی رہی ہے۔اْنھوں نے کہا کہ اس وقت عالمی طور پر مہنگائی زیادہ ہے، تیل کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں جس کی وجہ سے بجلی اور دیگر اشیا بھی مہنگی ہو رہی ہیں۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ ہمارے آنے کے بعد برآمدات میں تاریخی اضافہ ہوا ہے جبکہ بے تحاشہ ٹیکس اکٹھا ہوا ہے کیونکہ لوگوں کو اعتماد ہے کہ عمران خان اْن کا ٹیکس عوام پر لگائے گا۔
اْنھوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے دور میں مہنگائی پی ٹی آئی دور سے کم تھی لیکن یہ بھی دیکھنا چاہیے کہ اس وقت تیل کی قیمتیں آج کے مقابلے میں تین گنا سے بھی کم تھیں۔عمران خان سے ایک سوال پوچھا گیا کہ کیا وہ مبینہ طور پر اْن کی حکومت گرانے کی عالمی سازش میں شریک سیاستدانوں کے خلاف غداری کے مقدمے درج کروائیں گے؟اس پر اْنھوں نے کہا کہ وہ آج سارا دن اپنے وکلا سے مشورہ کرتے رہے ہیں اور وہ غداری کے مقدمے درج کروائیں گے۔عمران خان نے سوال کنندہ سے کہا کہ وہ اور دیگر نوجوان پرامن احتجاج کریں جبکہ وہ خود آخری گیند تک لڑیں گے۔وزیرِ اعظم عمران خان نے اپنے خطاب کا آغاز اسی مبینہ سازش کے ذکر سے کیا جو اْن کے مطابق بیرونِ ملک سے اْن کے خلاف رچی گئی ہے۔عمران خان نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی نے بھی یہ دستاویز دیکھ لی ہے جس میں لکھا ہے کہ جیسے ہی عمران خان ہٹے گا تو ہم آپ (پاکستان) کو معاف کر دیں گے اور تعلقات ٹھیک ہو جائیں گے۔
عمران خان نے عوام پر زور دیا کہ وہ پرامن احتجاج کریں اور اس سازش کو ناکام بنائیں۔وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ اگر آج یہ سازش کامیاب ہو گئی تو کیا مستقبل میں بھی کوئی وزیرِ اعظم کسی ملک کو پسند نہیں آئے گا تو اسے پیسے استعمال کر کے ہٹا دیا جائے گا؟